شیعہ عالم دین مولانا کلبِ جواد نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کر ہندوستان بھر میں محرم کا جلوس نکالنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن عدالتِ عظمیٰ نے انھیں یہ اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ چیف جسٹس ایس اے بوبڈے نے کہا کہ پورے ملک میں جلوس نکالنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی کیونکہ ہر جگہ کے حالات الگ ہیں۔
Published: 27 Aug 2020, 5:56 PM IST
جسٹس ایس اے بوبڈے نے مولانا کلب جواد کو ہائی کورٹ جانے کا مشورہ دیا اور کہا کہ ہائی کورٹ ریاست کے حالات کو دیکھتے ہوئے اجازت دیں گے۔ عرضی دہندہ نے جب کہا کہ انھیں کم از کم لکھنؤ میں جلوس نکالنے کی اجازت دی جائے کیونکہ شیعہ طبقہ کے زیادہ تر لوگ یہیں رہتے ہیں، تو سپریم کورٹ نے اس کے جواب میں کہا کہ انھیں اس کے لیے الٰہ آباد ہائی کورٹ جانا چاہیے۔
Published: 27 Aug 2020, 5:56 PM IST
دراصل ان دنوں کورونا کی وجہ سے مذہبی جلوس نکالنے کی اجازت نہیں ہے اور مولانا کلب جواد چاہتے تھے کہ ہندوستان کے مختلف شہروں میں تعزیہ داری اور جلوس کی اجازت ملے۔ لیکن عدالت عظمیٰ نے واضح لفظوں میں کہا کہ کورونا بحران میں ہر جگہ ایک جیسے حالات نہیں، اس لیے الگ الگ جگہوں پر متعلقہ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی جانی چاہیے تاکہ ہائی کورٹ وہاں کے حالات کے مدنظر فیصلہ سنائے۔
Published: 27 Aug 2020, 5:56 PM IST
میڈیا ذرائع میں آ رہی خبروں کے مطابق عدالت عظمیٰ کے سامنے اڈیشہ میں جگن ناتھ یاترا کی اجازت دیئے جانے کی بات بھی رکھی گئی، جس پر عدالت نے کہا کہ وہ صرف ایک شہر کا معاملہ تھا، پورے ملک کا نہیں۔ ساتھ ہی عدالت عظمیٰ نے یہ بھی کہا کہ اگر پورے ملک میں محرم کا جلوس نکالنے کی اجازت دے دی گئی تو پھر لوگ ایک ہی طبقہ کو کورونا کے لیے قصوروار ٹھہرانے لگیں گے۔
Published: 27 Aug 2020, 5:56 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 27 Aug 2020, 5:56 PM IST