متھرا شاہی عیدگاہ مسجد اور کرشن جنم بھومی تنازعہ سے متعلق ہندو فریق کی ایک عرضی کو الٰہ آباد ہائی کورٹ نے خارج کر دیا۔ کورٹ نے سوٹ نمبر 4 کے فریق آشوتوش پانڈے کے ذریعہ داخل اس عرضی کو خارج کیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ اس تنازعہ سے جڑے سبھی مقدمات کی ’ڈے ٹو ڈے بیسس‘ پر یعنی روزانہ سماعت کی جائے۔
Published: undefined
آشوتوش پانڈے کی اس عرضی میں کہا گیا تھا کہ یہ معاملہ قومیت اہمیت کا حامل ہے اور اس سے سناتن مذہب کے کروڑوں عقیدتمندوں کے جذباتے جڑے ہوئے ہیں۔ اس لیے اس معاملے میں ڈے ٹو ڈے بیسس پر سماعت کر جلد معاملے کا نمٹارا کیا جائے۔ حالانکہ عدالت نے اس مطالبہ کو نامنظور کرتے ہوئے عرضی کو خارج کر دیا۔ ہائی کورٹ کے اس فیصلے سے ہندو فریق کو شدید جھٹکا پہنچا ہے۔ حالانکہ عرضی دہندہ نے اس فیصلے کے خلاف اپیل داخل کرنے کی بات کہی ہے۔
Published: undefined
اس درمیان الٰہ آباد ہائی کورٹ میں متھرا شاہی عیدگاہ تنازعہ سے جڑی عرضیوں پر مساعت ہوئی۔ کورٹ نے سوٹ نمبر 3 میں شاہی عیدگاہ مسجد کو فریق بنانے کی عرضی کو منظوری دے دی ہے۔ ہائی کورٹ نے کیس نمبر 17 میں پبلک نوٹس کا حکم بھی دیا ہے۔ ہائی کورٹ میں آج تقریباً 1.45 گھنٹے تک سماعت چلی اور آئندہ سماعت کے لیے 28 نومبر کی دوپہر کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ عدالت میں اب مقدمہ کے لیے بحث کے نکات طے کیے جائیں گے۔ اس کے بعد ایودھیا تنازعہ کے طرز پر مقدمہ کا ٹرائل بھی شروع ہوگا۔ قابل ذکر ہے کہ متھرا تنازعہ سے جڑی 18 عرضیوں پر الٰہ آباد ہائی کورٹ ایک ساتھ سماعت کر رہی ہے۔ جسٹس رام منوہر نارائن مشرا کی سنگل بنچ میں اس معاملے پر سماعت ہو رہی ہے۔ گزشتہ دنوں ہی عدالت نے متھرا شاہی عیدگاہ سے متعلق سبھی معاملوں کی ایک ساتھ سماعت کا حکم دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز