قومی خبریں

متھرا: مزدوروں کو لے جا رہی پک اَپ بجلی کے کھمبے سے ٹکرائی، 2 بچیوں سمیت 4 کی موت

بجلی کے کھمبے سے ٹکرانے کے بعد پک اَپ ڈرائیور نے گاڑی بیک کر دی جس سے کئی لوگ اس کی زد میں آ کر کچل گئے۔ مہلوکین کا تعلق بہار سے بتایا جاتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سڑک حادثہ  / یو این آئی</p></div>

سڑک حادثہ / یو این آئی

 

متھرا میں جمعرات کو ایک سڑک حادثہ میں 4 لوگوں کی دردناک موت ہو گئی جبکہ 5 زخمی ہوئے ہیں۔ مرنے والوں میں 2 خواتین اور 2 بچیاں ہیں۔ یہ حادثہ تھانہ کوسی کلاں علاقے میں شیر گڑھ روڈ پر پیش آیا۔ مہلوکین بہار کے رہنے والے بتائے جاتے ہیں۔

اطلاع کے مطابق تقریباً 25 مزدور پک اَپ میں سوار ہو کر علی گڑھ سے متھرا کے کوسی کی طرف جا رہے تھے کہ صبح تقریباً 5 بجے ڈرائیور کو نیند آ گئی جس سے گاڑی بے قابو ہو کر بجلی کے کجھمبے سے ٹکرا گئی۔ حادثہ کے بعد گاڑی میں کرنٹ پھیلنے لگا جس سے لوگوں میں افرا تفری مچ گئی اور وہ کود کود کر بھاگنے لگے، تبھی ڈرائیور نے گاڑی بیک کر دی جس سے کئی لوگ اس کی زد میں آ کر کچل گئے۔

Published: undefined

جانکاری کے مطابق اینٹ بھٹہ پر کام کرنے کے لیے بہار سے مزدور بلائے گئے تھے۔ یہ مزدور بہار کے گیا سے ٹرین کے ذریعہ علی گڑھ پہنچے اور پھر وہاں سے پک اَپ پر بیٹھ کر متھرا کے کوسی علاقہ واقع اینٹ بھٹہ پر جا رہے تھے۔ حادثہ کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا۔

Published: undefined

حادثے میں بہار کے گیا ضلع باشندہ گوری دیوی (35 سال) اور ان کی بیٹی کومل، کنتی دیوی (30) اور ان کی بیٹی پرینکا (2) کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ وہیں کاجل، جیرا، مانا، گنگا اور ستیہ بُری طرح زخمی ہو گئے ہیں۔ سی او چھاتا آشیش شرما نے بتایا ہے کہ مہلوکین کی لاش کو پوسٹ مارٹم کرنے کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

Published: undefined

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اس سڑک حادثہ پر غم کا اظہار کرتے ہوئے مہلوکین کے ورثا کے تئیں اظہار تعزیت کیا ہے۔ انہوں نے زخمیوں کے بہتر علاج کے لیے ضلع انتظامیہ کو ہدایت دی ہے اور افسران کو موقع پر پہنچ کر راحت و بچاؤ کام میں تیزی لانے کو کہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined