قومی خبریں

دہلی پولیس میں بڑے پیمانے پر تبادلے، 55 تھانیدار تبدیل، 8 خاتون انسپکٹر ایس ایچ او مقررر

انڈین پولیس سروس کے گجرات کیڈر کے افسر راکیش استھانہ کے دہلی پولیس کمشنر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد مسلسل بڑے پیمانے پر تبادلے کیے جا رہے ہیں

دہلی پولیس کا لوگو / تصویر بشکریہ ویکی پیڈیا
دہلی پولیس کا لوگو / تصویر بشکریہ ویکی پیڈیا 

نئی دہلی: دہلی پولیس نے بڑے پیمانے پر تبادلہ کرتے ہوئے 114 انسپکٹروں کو تبدیل کر دیا۔ انڈین پولیس سروس کے گجرات کیڈر کے افسر راکیش استھانہ کے دہلی پولیس کمشنر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد مسلسل بڑے پیمانے پر تبادلے کیے جا رہے ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے دارالحکومت کے کئی اضلاع کی کمان خواتین پولیس افسران کو سونپی تھی۔

تبادلوں کے علاوہ پولیس کنٹرول روم کی گاڑیاں اور ان کے پولیس اہلکار کو تھانوں کے ساتھ منسلک کردیا تھا ۔ اب پولیس کنٹرول روم کے پولیس اہلکارمقامی سطح پر امن و امان کی نگرانی میں تعاون کر رہے ہیں۔

Published: undefined

پولیس ہیڈ کوارٹرکی جانب سے جاری کردہ حکم کے مطابق جن انسپکٹروں کے تبادلے کیےگئے ہیں، ان میں 55 تھانہ افسر (ایس ایچ اوز) شامل ہیں۔ انسپکٹروں میں 44 ایسے ہیں ، جنہیں پہلی بار تھانے کی کمان سونپی گئی ہے۔ آٹھ خواتین انسپکٹروں کو ایس ایچ اوز بنایا گیا ہے ۔ دارالحکومت کے تھانوں کے 34 انسپکٹرپانچ سال یا اس سے زیادہ وقت سے تعینات تھے۔ انہیں الگ الگ پوسٹ پر تعینات کیا گیا ہے۔ سکیورٹی پرانچ میں 18 انسپکٹراور پولیس ٹریننگ کالج میں 8 انسپکٹر بھیجے گئے ہیں۔

Published: undefined

وہیں، 8 خاتون پولیس انسپکٹروں کی بھی ایس ایچ او کے طور پر تقرری کی گئی ہے۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے جب دہلی پولیس میں ایک ساتھ اتنے بڑے پیمانے پر خاتون پولیس انسپکٹروں کو ایس ایچ او کے عہدے پر فائز کیا گیا ہے۔ فی الحال دہلی کے 9 تھانہ ایسے ہیں جن کی ایس ایچ او خواتین ہیں۔

Published: undefined

بتایا جاتا ہے کہ تقریبا 12 ایسے ایس ایچ اوز کے تبادلے کئے گئے ہیں جن کا کام کاج تسلی بخش نہیں تھا۔ دہلی پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران 79 ایس ایچ اوز کو تبدیل کیا گیا ہے۔ ان کی جگہ 65 انسپکٹروں کو پہلی بار تھانوں کی کمان دی گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined