نئی دہلی: دہلی الیکٹرسٹی ریگیولیٹری کمیشن کے ذریعہ بجلی کی شرحوں کے اعلان کے بعد دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اپنی حکومت کی پیٹھ تھپ تھپاتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ’’دہلی کے عوام کو بدھائی ، پورے ملک میں سب سے سستی بجلی آج دہلی میں مل رہی ہے ۔ دہلی نے ایماندار حکومت چنی اور آج دہلے کے لوگ بہت خوش ہیں‘‘۔ دوسری جانب دہلی کانگریس کے صدر اجے ماکن اس کو عوام کے ساتھ دھوکہ قرار دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا کہ فکسڈ چارجز میں تاریخی اضافہ ہوا ہے اور اس کا بوجھ عوام پر ہی پڑے گا۔
Published: undefined
کمیشن کے اعلان کے مطابق گھریلو صارفین کو اب 200یونٹ بجلی خرچ کرنے پر چار روپے فی یونت کی جگہ 3 روپے فی یونٹ دینا پڑے گا۔ کمیشن کی نئی شرح دہلی حکومت کے لئے اچھی خبر ہے کیونکہ اگر الیکشن کمیشن نے 19ارکان اسمبلی کے اپنے فیصلے کو برقرا ر رکھا تو اس میں عآپ کے ارکان اسمبلی کو فائدہ ہوگا۔ شرح فی یونٹ میں کمی کی ہیں لیکن فکس چارج میں 2.5 سے 6.5 گنا کا اضافہ بھی کیا گیا ہے۔ حکومت نے 20 کلو واٹ لوڈ والے کنکشنوں پر فکس چارج 125 روپے سےبڑھا کر 250 روپے کر دیا ہے ۔ ابھی تک بجلی کا کم سے کم فکس چارج 20 روپے تھا جو اب 125 روپے ہوگا۔
کیجریوال حکومت کے بجلی کی قیمتوں میں کمی کے فیصلہ کے مطابق صفر سے 200 یونٹوں تک بجلی خرچ کرنے پر بل میں ایک روپے فی یونٹ کی کمی کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں 201-400 یونٹ تک کی بجلی کی قیمت 1.45 روپے فی یونٹ اور 401-800 یونٹ تک کی قیمت میں 80 پیسے فی یونٹ کی کمی کی گئی ہے۔
Published: undefined
دہلی کانگریس کے صدر اجے ماکن نے کہا کہ جو شرح کم کرنے کی بات کہی جا رہی ہے وہ سراسر غلط ہے اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بر عکس دہلی کے عوام کو اب زیادہ پیسے دینے پڑیں گے کیونکہ کمیشن نے فکسڈ چارجز میں زبردست اضافہ کیا ہے ۔ ماکن نے کہا ہے کہ دہلے کے عوام اب بجلی استعمال کریں یا نہ کریں لیکن ان کو فکسڈ چارجز کی شکل میں بہت زیادہ رقم ادا کرنی پڑے گی۔
Published: undefined
انہوں نے بتایا کہ ویسے تو تمام بجلی صارفین کو زیادہ رقم ادا کرنی پڑے گی لیکن غریب عوام جن کا لوڈ دو کلو واٹ تک ہے ان کے لئے فکسڈ چارجز اب 40روپے کی جگہ 250روپے دینے ہوں گے یعنی سیدھا 210روپے کا اضافہ۔ اسی طرح ہر طرح کے صارف کے لئے فکسڈ چارجز بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں۔ ماکن نے کہا ’’اگر کوئی غریب اپنا مکان بند کرکے اپنے وطن جائے تو بھی اس کو کم از کم 250روپے ادا کرنے ہوں گے‘‘۔ انہوں نے کہا صارفین پر 1500کروڑ سے زیادہ کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined