قومی خبریں

سکم میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی، 22 جوانوں سمیت 102 افراد لاپتہ، 14 افراد ہلاک

سکم میں بادل پھٹنے کے بعد دریائے تیستا میں اچانک سیلاب کی وجہ سے ہر سو تباہی کا منظر ہے۔ دریں اثنا، 14 افراد ہلاک ہو گئے۔ جبکہ 22 فوجی اہلکاروں سمیت 102 افراد لاپتہ ہیں

<div class="paragraphs"><p>سکم میں سیلاب سے تباہی / آئی اے این ایس</p></div>

سکم میں سیلاب سے تباہی / آئی اے این ایس

 

گنگٹوک: سکم میں بادل پھٹنے کے بعد دریائے تیستا میں اچانک سیلاب کی وجہ سے ہر سو تباہی کا منظر ہے۔ دریں اثنا، 14 افراد ہلاک ہو گئے۔ جبکہ 22 فوجی اہلکاروں سمیت 102 افراد لاپتہ ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ سیلاب کے دوران 23 فوجی اہلکار لاپتہ ہوئے تھے لیکن ایک فوجی کو بچا لیا گیا تھا، اس کا علاج جاری ہے اور اس کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔

Published: undefined

بادل پھٹنے سے آنے والے سیلاب کی وجہ سے گنگٹوک میں 3 افراد ہلاک، 22 افراد لاپتہ اور 5 افراد زخمی ہیں۔ منگن میں 4 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور 16 افراد کا کوئی سراغ نہیں مل رہا۔ پاکیونگ میں 7 افراد ہلاک اور 59 افراد اور 23 فوجی اہلکار لاپتہ ہیں اور 21 افراد زخمی ہیں۔ نامچی میں سیلاب کی وجہ سے کسی کی موت نہیں ہوئی اور 5 افراد لاپتہ ہیں۔

Published: undefined

خیال رہے کہ شمالی سکم میں لوناک جھیل پر منگل کی رات اچانک بادل پھٹنے کی وجہ سے دریائے تیستا میں اچانک سیلاب آ گیا تھا۔ تیستا سیلاب کے باعث لوناک جھیل کا تقریباً 65 فیصد حصہ بہہ گیا۔ دریا کے کنارے بنایا گیا آرمی کیمپ بھی سیلاب کی زد میں آ گیا جس کے باعث فوجی جوان بھی پانی میں بہہ گئے۔ یہاں کھڑی تقریباً 41 گاڑیاں بھی پانی میں ڈوب گئیں۔

Published: undefined

دوسری طرف کابینہ سکریٹری راجیو گوبا کی صدارت میں نیشنل کرائسز مینجمنٹ کمیٹی (این سی ایم سی) نے بدھ کو میٹنگ کی اور سکم کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ سکم کے چیف سکریٹری نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی اور کمیٹی کو ریاست کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کمیٹی کو راحت اور بچاؤ کے اقدامات کرنے میں ریاستی حکومت کی کوششوں کے بارے میں بھی بتایا۔ ہوم سکریٹری نے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت داخلہ کے دونوں کنٹرول روم صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ہر ممکن مدد فراہم کی جارہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined