قومی خبریں

اتراکھنڈ میں بادل پھٹنے سے زبردست تباہی، پل کی دیوار اور پلر متاثر، کئی مویشیوں کی دردناک موت

بادل پھٹنے سے پیٹھ سین-بونگی دھار موٹر سڑک پر بگواڑی کے نزدیک موٹر پل کے دونوں طرف کی دیواریں گر گئیں اور پلر متاثر ہو گئے، پل کو گاڑیوں اور پیدل آمد و رفت کے لیے مکمل طور سے بند کر دیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

اتراکھنڈ کے کئی اضلاع میں زوردار بارش سے تباہی کا عالم جاری ہے۔ لگاتار بارش کے درمیان دیر شب پوڑی ضلع میں بادل پھٹنے کا واقعہ پیش آیا جس سے زبردست نقصان ہوا۔ بادل پھٹنے سے پوڑی کے پیٹھ سین-بونگی دھار موٹر سڑک پر پل کی دونوں طرف کی دیواریں منہدم ہو گئیں اور پلر متاثر ہو گیا۔ اس کے علاوہ کئی مویشیوں کی جان بھی چلی گئی ہے اور مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

Published: undefined

پوڑی ضلع کے تھلی سین بلاک کے رولی گاؤں کے پاس دیر شب بادل پھٹنے کا واقعہ پیش آیا۔ رولی گاؤں کے مقامی لوگوں نے بتایا کہ 20 جولائی کی دیر شب تقریباً 1.30 بجے گاؤں کے پاس زوردار بارش کے بعد بادل پھٹا تھا۔ بادل پھٹنے کی وجہ سے رولی گاؤں میں چندن سنگھ ولد اندر سنگھ کی گئوشالہ پوری طرح سے تباہ ہو گئی اور گئوشالہ میں بندھے 2 بیل اور ایک بکری کی موت ہو گئی۔

Published: undefined

اس کے علاوہ بادل پھٹنے سے پیٹھ سین-بونگی دھار موٹر سڑک پر بگواڑی کے نزدیک موٹر پل کے دونوں طرف کی دیواریں اور پلر متاثر ہوئی ہیں۔ پل کو گاڑیوں اور پیدل آمد و رفت کے لیے مکمل طور سے بند کر دیا گیا ہے۔ محکمہ تعمیرات عامہ کے ذریعہ اس جگہ پر پیدل متبادل راستہ تیار کیا جا رہا ہے کیونکہ متاثر پل سے آمد و رفت کرنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

Published: undefined

بادل پھٹنے کے واقعہ میں نولی گاؤں کے پرمود نیگی کی رہائشی عمارت کے آنگن کا پشتہ ٹوٹ گیا۔ رولی گاؤں کے دَرشن سنگھ کی گئوشالہ بھی تباہ ہو گئی۔ رینو راوت گاؤں گڈری کے مکان کا پیچھے کا پشتہ بھی اس میں متاثر ہو گیا۔ گاؤں کرسال کے سنیل گوسائیں کے گھر کا پشتہ ٹوٹنے کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے۔ ڈپٹی ضلع مجسٹریٹ تھلی سین اجئے ویر سنگھ نے بتایا کہ موقع پر انتظامیہ کی ٹیم پہنچ چکی ہے۔ مذکورہ گاؤں میں کھیتوں کا بھی کٹان ہوا ہے۔ پورے واقعہ میں ہوئے نقصان کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ راحت کی بات یہ ہے کہ کسی انسانی جان کو نقصان نہیں پہنچا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined