لکھنؤ: شہریت (ترمیمی) قانون کے خلاف ہوئے احتجاجی مظاہروں کے درمیان تشدد پھوٹ پڑنے کے بعد اتر پردیش میں پھیلی کشیدگی تو کم ہوگئی ہے لیکن لوگوں میں اب بھی خوف و ہراس کا عالم ہے کیوں کہ ضلع انتظامیہ نے سرکاری و پرائیویٹ املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں لوگوں کو نوٹس بھیجنا شروع کر دیا ہے۔
Published: undefined
لکھنؤ میں تقریباً 110 افراد کو نوٹس جاری کیا گیا ہے اور ان سے 3 دنوں کے اندر جواب طلب کیا گیا ہے کہ آخر ان کے خلاف احتجاج کے دوران ہوئے نقصانات کی تلافی کیوں نہ کی جائے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ تین دن کے اندر جواب نہ ملنے پر نقصانات کی تلافی کی کارروائی شروع کردی جائے گی۔
Published: undefined
پولیس کے مطابق جن افراد کو نوٹس جاری کی گئی ہے ان کی شناخت پولیس کے ذریعہ بنائے گئے ویڈیوز اور سی سی ٹی وی فوٹوز کے ذریعہ کی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ جمعرات کو لکھنؤ میں شہریت (ترمیمی) قانون کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں اچانک تشدد پھوٹ پڑا تھا جس میں فائرنگ سے ایک شخص کی موت ہوگئی تھی جبکہ 50 سے زیادہ زخمی ہوگئے تھے۔
Published: undefined
تشدد کے درمیان آگزنی اور توڑ پھوڑ بھی کی گئی تھی۔ آگزنی کی وجہ سے میڈیا کی او بی وین سمیت کئی گاڑیاں جل کا خاک ہوگئی تھیں۔ مشتعل مظاہرین نے دو پولیس چوکیوں میں بھی توڑ پھوڑ کی تھی اور اس کے سامنے کھڑی گاڑیوں میں آگ لگا دی تھی۔
Published: undefined
شہریت (ترمیمی) قانون کے خلاف ریاست کے مختلف اضلاع میں ہوئے احتجاجی مظاہروں کے دوران پھوٹ پڑنے والے تشدد میں اب تک تقریباً 17 افراد کی اموات ہوچکی ہیں جن میں سے تقریباً 14 افراد کی موت گولی لگنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ پولیس نے اب تک بجنور میں ایک شخص کی موت پولیس کی گولی سے ہونے کی تصدیق کی ہے۔ پہلے پولیس نے مظاہرین پر ایک بھی گولی فائر نہ کرنے کا دعوی کیا تھا۔
Published: undefined
لکھنؤ کی طرح ریاست کے دیگر اضلاع بشمول بریلی، میرٹھ، سہارنپور، بجنور، رامپور، علی گڑھ، بلند شہر، کانپور اور پریاگ راج میں بھی انتظامیہ نے سی اے اے کے خلاف احتجاج میں ملوث ہونے کے الزام میں لوگوں کو نوٹس بھیجنا شروع کردیا ہے۔ بریلی میں انتظامیہ نے احتجاج میں ملوث ہر شخص سے 50 لاکھ روپئے کی ادائیگی کا نوٹس جاری کیا ہے۔
Published: undefined
ریاست میں پولیس کی جانب سے املاک کی تلافی کے نوٹس اور راتوں کو پولیس کی دبش سے شہریوں خاص کر نوجوانوں کے درمیان خوف کا ماحول ہے۔ پولیس کی جانب سے عموماً اضلاع میں فوٹو کے ساتھ پوسٹر لگا کر ان کی گرفتاری میں مدد کی اپیل کی جا رہی ہے۔ وہیں کسی قسم کا کوئی بھی خطرہ مول نہ لیتے ہوئے آگرہ اور متھرا میں انٹرنیٹ کو جمعرات سے مزید دو دنوں کے لئے معطل کر دیا گیا ہے۔ جبکہ تقریباً ایک ہفتے تک انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کے بعد اب ریاست کے دیگر اضلاع میں انٹرنیٹ خدمامت کو بحا ل کردیا گیا ہے۔ ایک سینئر افسر کے مطابق اتر پردیش میں اب تک .300 افراد کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز