نئی دہلی: دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اور معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ لاک ڈاؤن کی پابندیوں کی سختی سے پابندی کریں، معاشرتی فاصلاتی (سوشل ڈسٹنسنگ) اصولوں پر عمل کریں اور اگر کورونا وائرس کے انفیکشن کی علامات کسی بھی شخص میں پائی جاتی ہیں تو فوراً اسپتالوں میں رجوع کریں۔ اگر کسی کو مثبت یا مشتبہ پایا گیا تو اس کی مکمل عزلت (قرنطینہ) لازمی ہے۔ اس وائرس کے شکار افراد کا لوگوں کے ساتھ گھلنا ملنا دوسروں کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے۔
Published: undefined
ڈاکٹر خان نے کہا کہ ائمہ اور مساجد کی کمیٹیوں کو موجودہ پابندیوں پر سختی سے عمل پیرا ہونا چاہئے اور جماعتی نمازوں کو امام اور مؤذن سمیت زیادہ سے زیادہ چار افراد تک محدود رکھنا چاہئے جبکہ دوسرے لوگ اپنے گھروں میں نماز ادا کریں۔ انسانی زندگی کا تحفظ ایک بنیادی فریضہ ہے۔ لوگوں کو مشکوک مشوروں اور نقلی علاج پیش کرنے والے جعلی ویڈیوز پر توجہ نہیں دینی چاہئے۔
Published: undefined
ڈاکٹر خان نے کہا کہ حکام ، خصوصا پولیس، کو غیر ضروری کام کے لئے کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹنا چاہئے۔ ڈاکٹر خان نے دہلی کے پولیس کمشنر کو خط لکھا ہے کہ وہ دہلی کے اقلیتی ارتکاز والے علاقوں میں کرفیو کو سختی سے نافذ کریں جبکہ لوگوں کو ضروری سامان کی خریداری کرنے نیز کیمسٹ اور اسپتال جانے کی اجازت دی جائے۔ انھوں نے کہا کہ خاص طور پر ان اماموں اور مساجد کمیٹیوں کے ممبران کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے جو موجودہ پابندیوں کی مخالفت پر مصر ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز