لداخ سے آنے والی خبروں کی وجہ سے ہر ہندوستانی کا دل غم سے بھرا ہوا ہے۔ تمل ناڈو کے ضلع رما ننتھا پورم کے گاؤں کادک کلیور میں توغموں کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے اور وہاں ماتم پسرا ہوا ہے۔ اس گاؤں کا رہنے والا ہندوستانی فوج کا جوان ہولدارپزاہنی کل چین کے ساتھ ہوئی پر تشدد جھڑپوں میں چین کی دہشت گردی کا شکار ہو گیا ۔
Published: undefined
نیوز 18 کی ویب سائٹ پر شائع خبر کے مطابق پزاہنی جنوری میں اپنے گھر آیا تھا اور گھر والوں کا پروگرام تھا کہ3 جون کو پزاہنی کی 40 ویں سالگرہ کے موقع پر وہ نئے گھر میں منتقل ہوں گے اور وہیں اس کی سالگرہ کی تقریب منائیں گے۔ پزاہنی اور اس کے گھر والوں نے اس موقع پر ایک تقریب منعقد کرنے کا پروگرام بنایاتھا لیکن کس کو معلوم تھا کہ وہ اب کبھی واپس نہیں آئے گا اور وہ مادر وطن کی سرحد پر شہید ہو جائے گا۔
Published: undefined
کسان کے اس بیٹے نے 18 سال کی عمر میں ہندوستانی فوج کی خدمت اپنی زندگی کا مقصد بنا لیا تھا۔ جنوری میں جب اس کے پاس ڈیوٹی جوائن کرنے کے لئے فون آیا تھا تو اس نے کچھ نہ بتاتے ہوئے اپنی بیوی وناتھی دیوی کو صرف اتنا بتایا تھا کہ اس کو فوراً جانا پڑے گا اور شائد وہ جلدی نہ آ پائے۔ جب بیوی نے زیادہ جاننے کی کوشش کی تو پزاہنی نے صرف اتنا اشارہ دیا تھا کہ ’وہاں مسائل ہیں۔‘
Published: undefined
پزاہنی کے پسماندگان میں ان کے بوڑھے والدین، اہلیہ، دس سالہ بیٹا اور 8 سالہ بیٹی ہے۔ پزاہنی کا ایک چھوٹا بھائی ہے جو فوج میں ہی ہے اور اس نے ہی پزاہنی کے شہید ہونے کی خبر دی تھی۔ گزشتہ کئی سالوں سے پزاہنی کے والد اس سے کہتے رہتے تھے کہ وہ ریٹائرمنٹ لے کر گاؤں واپس آ جائے۔ پزاہنی نے بی اے کیا ہوا تھا اور اس کا اپنے گاؤں کے ذہین بچوں میں شمار ہوتا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز