سات ماہ میں چوتھی مرتبہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے مراٹھا لیڈر منوج جرانگے پاٹل نے پیر کے روز متنبہ کیا ہے کہ اگر حکومت نے وعدے کے طمابق مراٹھا کوٹہ کا اعلان کرنے سے متعلق ٹھوس قدم نہیں اٹھایا تو وہ پیشین گوئی نہیں کر سکتے کہ جمعرات (15 فروری) کے بعد کیا ہوگا۔ اپنی تازہ بھوک ہڑتال کے تیسرے دن جرانگے پاٹل نے اس بات کو دہرایا کہ تحریک کا نیا دور تب تک جاری رہے گا جب تک حکومت کی یقین دہانی اور احکام نافذ نہیں ہو جاتے اور مراٹھوں کو سبھی فائدے نہیں مل جاتے۔
Published: undefined
جرانگے پاٹل آج صبح اپنے گاؤں انتراولی-سرتی میں میڈیا اہلکاروں سے بات چیت کر رہے تھے۔ اس وقت ان کے حامیوں کی بھیڑ ان کے آس پاس جمع ہو گئی۔ کئی لوگ ان کے (جرانگے پاٹل) اور اگست 2023 سے لڑے جا رہے ایشو پر اظہارِ فکر کر رہے تھے۔
Published: undefined
اس موقع پر جرانگے پاٹل نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی ’مہایوتی حکومت‘ نے ’رشی-سویارے‘ (خاندان کا شجرہ) کے علاوہ کنبی-مراٹھوں اور مراٹھا-کنبیوں کو شامل کرنے کے لیے او بی سی کوٹہ کی توسیع کرنے کے لیے ڈرافٹ نوٹیفکیشن (26 جنوری کو) جاری کیا۔ انھوں نے اعلان کیا کہ ’’ڈرافٹ کافی نہیں ہے۔ اسے ایک قانون بنایا جانا چاہیے۔ حکومت کس کا انتظار کر رہی ہے؟ انھیں نوٹیفکیشن کو قانون میں بدلنے کے لیے فوراً قدم اٹھانا چاہیے۔ اگر حکومت 15 فروری تک مناسب قدم اٹھانے میں ناکام رہتی ہے تو مجھے نہیں پتہ کہ مراٹھا کیا کریں گے۔ آپ پہلے ہی دیکھ چکے ہیں کہ گزشتہ ماہ جب انھوں نے ممبئی کی طرف مارچ کیا تھا تو کیا ہوا تھا۔‘‘
Published: undefined
جرانگے پاٹل نے تلخ انداز اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’’جیسے آپ سبھی کے بیٹے بیٹیاں ہیں، ہمارے بھی اپنے بچے ہیں۔ ہم منڈل کمیشن کو عدالت میں چیلنج نہیں دینا چاہتے۔ آپ جیو اور ہمیں بھی جینے دو۔ ہمیں انصاف دو۔‘‘ بہرحال، موجودہ حالات میں محسوس ہو رہا ہے کہ ریاستی حکومت اس مہینے مراٹھا ریزرویشن کا اعلان کرنے کے لیے مقننہ کا ایک خصوصی اجلاس بلا سکتی ہے، جیسا کہ شندے نے دسمبر 2023 میں یقین دلایا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined