کورونا وبا نے 2020 میں پوری دنیا کا نظام درہم برہم کر کے رکھ دیا تھا، اور اچھی بات یہ ہے کہ دھیرے دھیرے حالات بہتر ہوتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ہندوستان میں بھی کورونا مریضوں کی تعداد دھیرے دھیرے کم ہوتی جا رہی ہے اور اب روزانہ سامنے آنے والے نئے مریضوں کی تعداد بھی 20 ہزار کے آس پاس ہو گئی ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ یہ تعداد بھی دھیرے دھیرے کم ہوتی جائے گی اور لوگوں کی معمولات زندگی پہلے کے مطابق بحال ہو پائے گی۔ اس درمیان کئی ریاستوں نے اسکول کھولنے کا بھی اعلان کر دیا ہے تاکہ تعلیمی سرگرمیاں جو ٹھپ ہو گئی تھیں، ان کو آگے بڑھایا جائے۔
Published: undefined
اتر پردیش، پنجاب، مدھیہ پردیش، آندھرا پردیش، سکم اور راجستھان میں پہلے سے ہی کئی اسکول جزوی طور پر کھل چکے تھے، لیکن اب نئے سال میں ان ریاستوں میں تعلیمی سرگرمیاں مزید بڑھائی جائیں گی اور ریاستی انتظامیہ نے احتیاط کے ساتھ تعلیمی اداروں کو کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔ کیرالہ، کرناٹک اور آسام میں بھی اسکولوں کو نئے سال میں کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
Published: undefined
کورونا وائرس انفیکشن کو دیکھتے ہوئے نافذ کردہ لاک ڈاؤن کے وقت سے ہی کیرالہ کے اسکول بند تھے، لیکن اب نئے سال پر، یعنی یکم جنوری سے جزوی طور پر ریاست میں اسکول کھولے گئے ہیں۔ اس کے تحت درجہ 10 اور 12 کے کلاسز طلبا کی مقررہ تعداد کے ساتھ محدود گھنٹوں تک چلائی جائیں گی۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق کیرالہ میں ایک کلاس میں 10 طالب علم کو ہی بیٹھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کورونا وائرس سے متعلق اصولوں پر عمل کرنا بھی لازمی ہوگا۔
Published: undefined
کرناٹک میں بھی اسکول یکم جنوری سے کھل چکے ہیں۔ اس ریاست میں درجہ 6 سے 12 تک کے طلبا کے لیے اسکول کھولے گئے ہیں۔ اس دوران کورونا وائرس سے متعلق پروٹوکول پر بھی عمل لازمی ہوگا۔ کرناٹک کے علاوہ آسام میں اسکول اور دوسرے تعلیمی ادارے بھی یکم جنوری سے کھل گئے ہیں۔ پرائمری اسکولوں کے ساتھ ہی یونیورسٹی میں بھی تعلیمی سرگرمیاں شروع ہو گئی ہیں۔ نئے سال کے موقع پر کئی دیگر ریاستوں میں بھی اسکول کھلیں گے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق پڈوچیری، پونے اور بہار میں 4 جنوری سے اسکول کھلنے والے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز