سی پی ایم کے سابق جنرل سکریٹری آنجہانی سیتارام یچوری کی یاد میں آج راجدھانی دہلی میں ایک تعزیتی جلسہ کا انعقاد ہوا جس میں کئی سرکردہ سیاسی لیڈران نے شرکت کی۔ اس تعزیتی جلسہ میں انڈیا اتحاد کے لیڈران کا درد یچوری کو یاد کرتے ہوئے کئی بار چھلک پڑا۔ یچوری کا انتقال 12 ستمبر کو پھیپھڑوں میں انفیکشن کی وجہ سے ہو گیا تھا جس کی خبر پھیلتے ہی پورے ملک میں غم و اندوہ کی لہر دوڑ گئی تھی۔ آج جب ان کی یاد میں تعزیتی جلسہ منعقد ہوا تو اس میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی، نیشنل کانفرنس کے لیڈر فاروق عبداللہ، سی پی ایم لیڈر پرکاش کرات، سماجوادی پارٹی لیڈر رام گوپال یادو، آر جے ڈی لیڈر منوج جھا، جے ایم ایم لیڈر مہوا مانجھی، عآپ لیڈر گوپال رائے، سی پی آئی جنرل سکریٹری ڈی راجہ، سی پی آئی (ایم ایل) لبریشن جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹاچاریہ، ڈی ایم کے لیڈر کنی موژی، این سی پی (ایس پی) لیڈر سپریا سولے، آر ایس پی جنرل سکریٹری منوج بھٹاچاریہ وغیرہ نے یچوری کے ساتھ اپنے روابط و تعلقات کا تذکرہ کیا۔
Published: undefined
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اس موقع پر اپنی تعزیتی تقریر کے دوران کہا کہ ’’سیتارام یچوری جی سب کے محبوب لیڈر تھے۔ وہ انڈیا اتحاد کو آگے بڑھانے کے لیے ہمیشہ کوشاں رہے۔ انھوں نے یو پی اے حکومت میں منریگا میں انتہائی دلچسپی دکھائی تھی۔ وہ اس پروگرام کی بہت تعریف کرتے تھے۔‘‘ کھڑگے نے مزید کہا کہ ’’یچوری کی خاص بات یہ تھی کہ وہ کبھی غصے میں نہیں آتے تھے۔ وہ ہمیشہ آگے کی راہ تلاش کرتے تھے۔ وہ جمہوریت کے لیے لڑنے والے، غریبوں کے لیے لڑنے والے، جمہوری نظام میں یقین رکھنے والے، سب کو ساتھ لے کر چلنے والے شخص تھے۔ ان کی سوچ تھی کہ غریبوں کے لیے مل کر چلنا ضروری ہے۔‘‘
Published: undefined
کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے اپنا تعزیتی پیغام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’انھوں نے کانگریس، انڈیا اتحاد اور یو پی اے میں دیگر پارٹیوں کے درمیان ایک پُل کا کام کیا تھا۔ میں نے اپنی سیاسی زندگی کی شروعات سے ہی سیتارام یچوری کو دھیان سے دیکھا ہے۔ وہ ایک ایسے شخص تھے جن میں لچیلاپن تھا اور وہ سب کی باتیں سنتے تھے۔‘‘ راہل گاندھی نے یو پی اے اور انڈیا اتحاد میں یچوری کے کردار کو انتہائی اہم قرار دیا اور کہا کہ وہ برعکس نظریہ رکھنے والوں کی باتیں بھی بہت غور سے سنتے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined