مرکزی کابینہ میں بدھ کے روز عمل میں آئی بڑی تبدیلی کے بعد آج شام وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں نئی کابینہ کی میٹنگ ہوئی۔ جمعرات کے روز ہوئی اس ورچوئل میٹنگ میں کئی اہم فیصلے لیے گئے جس کے تعلق سے میٹنگ ختم ہونے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے تفصیلی جانکاری دی۔ انھوں نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران صحت اور زراعت کے شعبہ کو لے کر کچھ اہم فیصلے ہوئے اور ہیلتھ ایمرجنسی کے لیے 23 ہزار کروڑ روپے کے دوسرے پیکیج کا انتظام کیا گیا۔ ساتھ ہی انوراگ ٹھاکر نے بتایا کہ حکومت منڈیوں کو مضبوط کرنا چاہتی ہے اور اس کے ذریعہ کسانوں کو ایک لاکھ کروڑ روپیہ پہنچایا جائے گا۔
Published: undefined
پریس کانفرنس میں مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر بھی موجود تھے۔ انھوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں زراعت اور صحت وزارت سے منسلک کئی اہم اقدام کیے گئے جو موجودہ مسائل کو دور کریں گے۔ نریندر تومر نے زراعت سے جڑے فیصلوں کی تفصیل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم ناریل بورڈ کے ایکٹ میں ترمیم کرنے جا رہے ہیں۔ بورڈ کا صدر غیر حکومتی طبقہ سے ہوگا جو فیلڈ کی سرگرمیوں کو ٹھیک طرح سے سمجھ سکے۔‘‘
Published: undefined
نریندر تومر نے گزشتہ تقریباً سات مہینوں سے جاری کسان تحریک کے حوالے سے بھی میڈیا کے سامنے اپنی بات رکھی۔ انھوں نے کہا کہ ’’کسان تحریک سے جڑے دوستوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ عام طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ نئے قوانین آئے ہیں اس سے اے پی ایم سی ختم ہو جائیں گے، لیکن ایسا نہیں ہے۔ آپ سب کے دھیان میں ہے کہ حکومت ہند نے جو کچھ بھی وقت وقت پر کہا ہے وہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ بجٹ میں کہا گیا تھا کہ منڈیاں ختم نہیں ہوں گی۔ منڈیوں کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’جو زراعتی فنڈ ایک لاکھ کروڑ الاٹ کیا گیا ہے، اس کا استعمال اے پی ایم سی کر سکتی ہے۔ کابینہ کے فیصلے کے مطابق اے پی ایم سی بھی اب اہل ہوں گی، وہ وسائل بڑھا سکتی ہیں۔ حکومت کے فیصلے سے کسانوں کی آمدنی بڑھے گی۔‘‘ وزیر زراعت نے بتایا کہ کسانوں کو دو کروڑ روپے تک کے قرض پر سود میں چھوٹ بھی دی جائے گی۔
Published: undefined
بعد ازاں مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویا نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کابینہ میں لیے گئے صحت سے متعلق فیصلوں کی جانکاری دی۔ انھوں نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ مستقبل میں کورونا سے نمٹنے کے یلے سرکار تیاریوں میں مصروف ہے۔ ملک کو 23 ہزار کروڑ روپے کا ہیلتھ ایمرجنسی پیکیج دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس میں سے 15 ہزار کروڑ روپے مرکز دے گا اور 8 ہزار کروڑ ریاستی حکومتیں دیں گی۔ منڈاویا نے بتایا کہ ملک میں طبی سہولیات پہلے کے مقابلے بہت بہتر ہوا ہے اور اس وقت 4 لاکھ سے زائد آکسیجن بیڈ دستیاب ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کووڈ اسپتال 163 سے بڑھ کر 1389 ہو گئے ہیں اور آکسیجن بیڈس کو 50 ہزار سے بڑھا کر 4 لاکھ 17 ہزار 396 کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز