نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اروندر سنگھ لولی نے آج عآپ (عام آدمی پارٹی) چھوڑ کر آئے کئی لیڈران و کارکنان کا کانگریس پارٹی میں استقبال کیا۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ روزانہ کانگریس کا کنبہ بڑھ رہا ہے اور لگاتار لوگوں کے پارٹی سے جڑنے کے سبب تنظیم کو مضبوطی مل رہی ہے۔
Published: undefined
آج دہلی کانگریس دفتر میں اروندر سنگھ لولی نے عآپ کے بانی اراکین اور گزشتہ 10 سال سے عآپ کے لیے سرگرمی کے ساتھ کام کرنے والے کئی لیڈران و کارکنان کو کانگریس کا پٹکا پہنا کر باضابطہ پارٹی میں شامل کیا۔ انھوں نے عآپ نیشنل کونسل بانی اراکین راج شوقین، مین وِنگ ضلع سکریٹری ونیت اپادھیائے، اسمبلی الیکشن انچارج سنتوش سکسینہ، آر ڈبلیو اے انچارج اوشا، ویمنس وِنگ کی آرادھنا، سلطان پور ماجرا اسمبلی حلقہ چیف جئے پال پردھان، ڈویزنل چیف اختر بھائی، ضلع نائب صدر سنجے شرما، روہنی اسمبلی، ماحولیاتی وِنگ ضلع انچارج سنجے کمار متل، وشال بھائی، اختر خان اور یوتھ وِنگ کے اسمبلی صدر گولڈی شوقین سمیت سینکڑوں کی تعداد میں عآپ کارکنان کو کانگریس کی رکنیت دلائی۔ اس موقع پر کانگریس لیڈر جتیندر سنگھ کوچر بھی موجود تھے۔
Published: undefined
اس موقع پر اروندر سنگھ لولی نے کہا کہ بی جے پی اور عآپ میں گھٹن اور تکلیف برداشت کر رہے لیڈران و کارکنان کانگریس پارٹیوں کی پالیسیوں اور نظریات سے متاثر ہو کر ہمارے کنبہ کے ساتھ لگاتار جڑ رہے ہیں۔ پارٹی میں شامل ہونے والے لیڈران اور ان کے حامیوں کی صلاحیت کا بہتر استعمال کیا جائے گا تاکہ ان کا وقار مجروح نہ ہو۔ دہلی کانگریس صدر نے مزید کہا کہ بی جے پی اور عآپ دونوں ہی اس بات سے مایوس ہیں کہ ان کے کئی اہم لیڈران کانگریس کے نظریات، پالیسیوں اور منصوبوں سے متاثر ہو کر بڑی تعداد میں اپنے حامیوں کے ساتھ کانگریس میں شامل ہو رہے ہیں۔ یہ سبھی راہل گاندھی جی کی مثبت پالیسی اور بھارت جوڑو یاترا کی کامیابی سے متاثر ہو کر اپنا رخ کانگریس کی طرف کر رہے ہیں۔
Published: undefined
کانگریس میں شامل ہونے کے بعد راج شوقین نے کہا کہ وہ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی صدر اروندر لولی کی شاندار قیادت اور راہل گاندھی کی تاریخی بھارت جوڑو یاترا سے متاثر ہو کر کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم اروندر لولی کی قیادت میں دہلی میں کانگریس کو مضبوط کرنے کے لیے سخت محنت کریں گے اور جو بھی ذمہ داری دی جائے گی اس کو ایمانداری سے نبھائیں گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined