ہندوستانی فوج میں اگنی ویر کی شکل میں شامل ہوئے کئی نوجوان ٹریننگ درمیان میں ہی چھوڑ کر اپنے گھر چلے گئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ٹریننگ درمیان میں چھوڑ کر گھر واپس جانے والوں کے لیے فی الحال کوئی اصول تیار نہیں کیا گیا ہے۔ لیکن لگاتار ٹریننگ چھوڑنے والے اگنی ویروں کو دیکھتے ہوئے فوج اس بات پر غور کر رہی ہے کہ ایسے نوجوانوں سے ٹریننگ میں آئے خرچ کی وصولی کی جائے۔
Published: undefined
ایک افسر کا کہنا ہے کہ ٹریننگ کا خرچ وصول کیے جانے کا اصول اگر طے کیا جاتا ہے تو صرف وہی نوجوان اگنی ویر بننے آئیں گے جو فوج میں شامل ہونے کے لیے سنجیدہ ہوں گے۔ دراصل کئی نوجوان ایسے ہیں جنھیں اچھی ملازمت ملی اور پھر انھوں نے اگنی ویر کی ٹریننگ چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔
Published: undefined
بہرحال، ہندوستانی فوج میں اگنی ویر کے پہلے بیچ کی ٹریننگ مکمل ہو گئی ہے اور آئندہ ماہ یہ اگنی ویر فوج کی الگ الگ یونٹ میں پہنچ جائیں گے۔ دوسرے بیچ کی ٹریننگ بھی مارچ سے شروع ہو گئی ہے۔ ٹریننگ کر رہے اگنی ویروں میں ایک طرف ایسے ٹرینی ہیں جنھوں نے بہتر موقع ملنے کی وجہ سے ٹریننگ چھوڑ کر فوج کو الوداع کہہ دیا، تو دوسری طرف وہ ہیں جنھیں 30 دن یا اس سے زیادہ کی میڈیکل لیو (تعطیل) میں رہنے کی وجہ سے باہر کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
ذرائع کے مطابق پہلے بیچ میں ہی 50 سے زیادہ نوجوان ٹریننگ درمیان میں ہی چھوڑ کر چلے گئے، کیونکہ انھیں دوسری جگہ اچھی ملازمت مل گئی۔ ہر اگنی ویر کو ٹریننگ شروع ہونے کے ساتھ ہی ہر ماہ تقریباً 30 ہزار روپے کی تنخواہ ملنی شروع ہو جاتی ہے۔ اس بہتر موقع ملتے ہی کئی نوجوانوں نے اپنا رخ فوج کی طرف سے موڑ لیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگنی ویر کے پہلے اور دوسرے بیچ میں تقریباً 60 ایسے نوجوان ہیں جنھیں میڈیکل لیو میں رہنے کی وجہ سے باہر کر دیا گیا ہے۔ اصول کے مطابق کسی بھی وجہ سے 30 دن ندارد رہنے پر انھیں باہر کر دیا جاتا ہے۔
Published: undefined
فوج کے ایک افسر کے مطابق ہمارے پاس نوجوانوں کی کئی اپیل آئی ہیں کہ کیا میڈیکل وجوہات سے چھٹی پرہونے کے معاملے میں انھیں اگلے بیچ میں ٹریننگ کا متبادل مل سکتا ہے؟ لیکن ایسا اس لیے ممکن نہیں ہے کیونکہ اگنی ویر کے اسی بیچ میں سے چار سال بعد 25 فیصد اگنی ویروں کو مستقل ہونے کا متبادل دیا جائے گا۔ مقابلہ اسی بیچ کے اگنی ویروں میں ہوتا، اس لیے کسی اگنی ویر کو دوسرے بیچ میں شامل نہیں کیا جا سکتا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined