لوک سبھا انتخابات کے دوران بی جے پی کانگریس اور حزب اختلاف پر خاندانی سیاست کرنے کا الزام لگاتی رہی ہے جبکہ خود کے رہنما ؤں کے خاندان کے لوگ خاندانی سیاست کرتے رہے ہیں ۔ اسی لوک سبھا انتخابات میں کئی ایسی مثالیں موجود ہیں جہاں بی جے پی امیدواروں کے خاندان کے لوگ بی جے پی میں سیاسی طورپر متحرک ہیں ۔ حال ہی میں اتر پردیش کے کیسر گنج سے بی جے پی نے جن کو امیدوار بنایا ہے وہ موجودہ رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے بیٹے ہیں ۔ تازہ مثال اب رکن پارلیمنٹ منوج تیواری کی بیٹی ریتی تیواری کی بی جے پی میں شمولیت ہے۔
Published: undefined
لوک سبھا انتخابات کے درمیان دہلی بی جے پی کے سابق صدر اور موجودہ رکن پارلیمنٹ منوج تیواری کی بیٹی ریتی تیواری بی جے پی میں شامل ہوگئی ہیں۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ اتنی جلدی سیاست میں آئیں گی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ کسی کو مایوس نہیں کریں گی۔ ریتی تیواری نہ صرف گلوکارہ ہیں بلکہ نغمہ نگار بھی ہیں۔
Published: undefined
بی جے پی ایم پی منوج تیواری کی بیٹی ریتی تیواری نے کہا کہ سیاست میں آنے کا منصوبہ تھا لیکن یہ 10-15 سال بعد کا منصوبہ تھا۔ اپنا تعارف کرواتے ہوئے انہوں نے خود بتایا کہ وہ ایک این جی او میں کام کرتی ہے۔ بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد ریتی تیواری نے میڈیا سے اپنا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ وہ رکن پارلیمنٹ منوج تیواری کی بیٹی ہیں اور وہ 22 سال کی ہیں جبکہ وہ ایک گلوکار ونغمہ نگار ہیں۔ وہ ایک این جی او میں کام کرتی ہیں اور سب سے بڑھ کر وہ ایک سماجی کارکن بننا چاہتی ہیں۔
Published: undefined
ریتی تیواری نے مزید کہا کہ’’ میں حیران ہوں۔ میں خدا کے منصوبے کے بارے میں نہیں جانتی تھی۔ میں نے نہیں سوچا تھا کہ یہ آج یا اتنی جلدی یہ ہو جائے گا۔ سیاست میں شامل ہونا 10-15 سال بعد کا میرا منصوبہ تھا، لیکن بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے مجھ میں ضرور کچھ دیکھا ہوگا۔ میں اس بات کو یقینی بناؤں گی کہ میں کسی کو مایوس نہیں کروں گی۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ بی جے پی نے منوج تیواری کو شمال مشرقی دہلی لوک سبھا سیٹ سے امیدوار بنایا ہے۔ اس سیٹ پر منوج تیواری کا مقابلہ کانگریس کے کنہیا کمار سے ہے۔ کانگریس نے کنہیا کمار کو شمال مشرقی دہلی سیٹ سے میدان میں اتارا ہے۔ دہلی میں لوک سبھا کی کل 7 سیٹیں ہیں۔ دہلی کی تمام سیٹوں پر چھٹے مرحلے میں 25 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ ساتھ ہی انتخابات کے نتائج کا اعلان 4 جون کو کیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز