نئی دہلی: دہلی کی انتخابی جنگ کی تصویر اب واضح ہوگئی ہے۔ عام آدمی پارٹی ایک بار پھر دہلی میں فتحیاب ہوتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ ایک طرف جہاں اروند کیجریوال جیت کی ’ہیٹ ٹرک‘ لگانے جا رہے ہیں وہیں دوسری طرف بی جے پی رہنماؤں کی سوشل میڈیا پر سبکی ہو رہی ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر منوج تیواری کو تو سوشل میڈیا پر خاص طور پر ٹرول کیا جا رہا ہے۔
Published: 11 Feb 2020, 2:45 PM IST
دراصل، 8 فروری کو ووٹنگ کے بعد منوج تیواری نے ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو 48 سیٹیں ملیں گی۔ اب نتائج میں بی جے پی کراری ہار کی طرف گامزن ہے اور منوج تیواری کی سوشل میڈیا پر ٹرولنگ ہو رہی ہے۔
Published: 11 Feb 2020, 2:45 PM IST
بی جے پی کے ریاستی صدر منوج تیواری ہوں یا رکن پارلیمان پرویش ورما، بھگوا پارٹی کا ہر رہنما دہلی انتخابات میں اپنی جیت کا دعویٰ کر رہا تھا۔ اس کو لے کر منوج تیواری اور پرویش ورما نے ٹوئٹ بھی کیے تھے۔ منوج تیواری نے لکھا ’’یہ تمام ایگزٹ پول ناکام ہوجائیں گے، میرے ٹوئٹ کو سنبھال کر رکھیے گا۔ بی جے پی دہلی میں 48 نشستوں کے ساتھ حکومت بنائے گی، ای وی ایم پر الزام تراشی کا بہانہ ابھی سے نہ ڈھونڈ لیں۔‘‘
Published: 11 Feb 2020, 2:45 PM IST
منوج تیواری کے علاوہ پرویش ورما نے بھی ایسا ہی دعوی کیا تھا اور نشستوں کی تعداد بتائی تھی۔ پرویش سنگھ ورما نے ٹوئٹ کیا تھا، ’’11 تاریخ کو انتخابات کے نتائج، بی جے پی - 50، عآپ - 16، کانگریس - 4، شکریہ دہلی۔‘
Published: 11 Feb 2020, 2:45 PM IST
واضح رہے کہ پرویش ورما انتخابی مہم کے دوران مسلسل اشتعال انگیز تقریریں کر رہے تھے اور اسی وجہ سے الیکشن کمیشن نے ان پر پابندی عائد کر دی تھی۔ اب انہیں ٹوئٹس کی بنیاد پر لوگ انہیں سوشل میڈیا پر ٹرول کر رہے ہیں۔
Published: 11 Feb 2020, 2:45 PM IST
دہلی میں پولنگ کے دن تمام چینلوں نے ایگزٹ پول کیا تھا اور سبھی کا خیال تھا کہ عام آدمی پارٹی دہلی میں واپسی کرنے جا رہی ہے اور بی جے پی کو بہت کم سیٹیں ملیں گی۔ تاہم بی جے پی رہنما ایکزٹ پول کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہہ رہے تھے کہ بی جے پی کو واضح اکثریت حاصل ہوگی۔ حالانکہ بی جے پی گزشتہ انتخابات کے مقابلہ میں اس مرتبہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتی نظر آ رہی ہے بی جے پی فی الحال صرف 12 نشستوں پر سبقت بنائے ہوئے ہے۔
Published: 11 Feb 2020, 2:45 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Feb 2020, 2:45 PM IST