دہلی اسمبلی انتخابات میں شکست پر وزیر داخلہ امت شاہ نے جہاں قبول کیا کہ نفرت بھرے بیانات کی وجہ سے بی جے پی کو نقصان ہوا، وہیں دہلی بی جے پی صدر منوج تیواری نے مانا ہے کہ ان انتخابات میں حقیقی معنوں مین کرنٹ انھیں ہی لگا ہے۔ انھوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ کا چہرہ لے کر دہلی اسمبلی انتخاب میں اترتے تو نتائج کچھ الگ ہوتے۔ منوج تیواری نے یہ بات ایک نیوز چینل کو دیے انٹرویو میں کہی۔
Published: undefined
دہلی اسمبلی انتخاب کا نتیجہ برآمد ہونے کے بعد بھی دہلی بی جے پی صدر منوج تیواری کا وہ ٹوئٹ سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے جس میں انھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ دہلی میں بی جے پی کو 48 سیٹیں ملیں گی۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ’’میرا یہ ٹوئٹ محفوظ رکھ لینا۔‘‘ لیکن نتیجہ آنے کے بعد انھوں نے اعتراف کر لیا ہے کہ دہلی الیکشن میں حقیقی معنوں میں کرنٹ انھیں یعنی ان کی پارٹی بی جے پی کو لگا ہے۔ دھیان رہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی میں انتخابی تشہیر کے دوران کہا تھا کہ ’’اس بار ای وی ایم کا بٹن اتنی زور سے دبانا کہ کرنٹ شاہین باغ تک لگے۔‘‘ دھیان رہے کہ شاہین باغ میں گزشتہ دو ماہ سے شہریت ترمیمی قانون اور مجوزہ این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا چل رہا ہے۔ انتخابی تشہیر میں بی جے پی نے شاہین باغ کو زبردست ایشو بنایا تھا۔
Published: undefined
جمعرات کو ایک نیوز چینل کو دیے انٹرویو میں انتخاب میں ملی شکست پر منوج تیواری نے کھل کر بات کی۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ انتخابی نتائج سے کرنٹ لگا یا نہیں؟ اس پر انھوں نے کہا کہ ’’کرنٹ تو لگا ہی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’مجھے لگتا ہے کہ ہمیں اپنا منشور تھوڑا پہلے لانا چاہیے تھا تاکہ وقت رہتے اسے لوگوں تک پہنچایا جا سکتا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’جو بھی لوگ شاہین باغ میں غلط فہمی پھیلا رہے ہیں، انھیں کرنٹ لگنے کی بات کہی گئی تھی۔ نیشنل رجسٹر آف سٹیزن شپ پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ وزیر اعظم بھی اس بات کو واضح کر چکے ہیں لیکن شاہین باغ کے لوگ اس پر عوام کے درمیان غلط فہمی پیدا کر رہےہیں۔‘‘
Published: undefined
منوج تیواری سے جب پوچھا گیا کہ کیا اب وہ شاہین باغ جائیں گے، تو ان کا جواب تھا کہ ’’میں کس حیثیت سے شاہین باغ جاؤں۔ وہاں مجھ پر حملہ ہو سکتا ہے، اس وجہ سے میں وہاں نہیں جا رہا۔ شاہین باغ کو ہم آج بھی درست نہیں مانتے اور نہ ہی کل مانیں گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز