قومی خبریں

تنازعات میں گھری فلم ’آدی پوروش‘ کے ڈائیلاگ رائیٹر منوج منتشر نے پھر دیا متنازعہ بیان، کہا - ’بھگوان نہیں ہنومان جی!‘

فلم آدی پورش پر تنازعہ لگاتار جاری ہے اور فلم کے مناظر اور مکالمات پر بڑے پیمانے پر تنقید کی جا رہی ہے۔ دریں اثنا، فلم کے مکالمہ نگار منوج منتشر کے ایک اور بیان پر ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

ممبئی: فلم آدی پورش پر تنازعہ لگاتار جاری ہے اور فلم کے مناظر اور مکالمات پر بڑے پیمانے پر تنقید کی جا رہی ہے۔ دریں اثنا، فلم کے مکالمہ نگار منوج منتشر کے ایک اور بیان پر ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔ منوج منتشر کا کہنا ہے کہ ’ہنومان جی بھگوان نہیں بلکہ بھگت ہیں!‘ لوگ منوج منتشر کو اس بیان پر نشانہ بنا رہے ہیں اور اسے ہندو عیدے کے خلاف قرار دے رہے ہیں۔

Published: undefined

قبل ازیں، منوج منتشر نے اپنے مکالمات بالخصوص ہنومان کے ذریعے ادا کیے گئے ڈائیلاگز پر وضاحت پیش کی، جن پر ہر جانب سے تنقید کی جا رہی ہے۔ لیکن منوج منتشر کے اس ٹوئٹ پر بھی تنقید کی گئی جو انہوں نے وضاحت کے لیے کیا تھا۔ چنانچہ انہوں نپے ایک انٹرویو میں ہنومان کے مکالمات پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا ‘‘بجرنگ بلی (ہنومان) نے شری رام کی طرح ڈائیلاگ ادا نہیں کیے کیونکہ وہ بھگوان نہیں، بھگت ہیں۔ ہم نے انہیں بھگوان بنایا کیونکہ ان کی بھگتی میں وہ طاقت تھی!‘‘

Published: undefined

منوج منتشر کے اس بیان پر لوگ مشتعل ہو گئے اور ٹوئٹ اور پوسٹ کے ذریعے انہیں صلاح دی کہ وہ اس طرح کے انٹریو دینے سے باز آئیں۔ خیال رہے کہ حال ہی میں فلم بنانے والوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ ناظرین کا احترام کرتے ہوئے فلم کے مکالمات کو دوبارہ تحریر کریں گے۔

Published: undefined

ایک بیان میں آدی پورش کے فلم سازوں نے کہا کہ فلم کو یادگار بنانے کے لیے ٹیم نے عوام اور ناظرین کے مشوروں کو اہمیت دیتے ہوئے فلم کے مکالمات میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فلم میں متنازعہ مکالمات میں سے ایک مکالمہ ہنومان کے ذریعے لنکا کو نذر آتش کرنے کے دوران آتا ہے۔ جس میں ہنومان راون کے بیٹے اندرجیت سے کہتے ہیں ’کپڑا تیرے باپ کا، تیل تیرے باپ کا، جلے گی بھی تیرے باپ کی۔‘ اس بیان میں سب سے زیادہ ہنگامہ ہوا اور لوگوں نے اسے ’گھٹیا زبان‘ قرار دیتے ہوئے سخت اعتراض کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined