جالنا (مہاراشٹر): اپنے وعدے کو پورا کرتے ہوئے شیوبا تنظیم کے لیڈر منوج جرانگے پاٹل نے ہفتہ کی صبح اپنے آبائی گاؤں انتروالی-سرتی سے ہزاروں حامیوں کے ساتھ مراٹھا ریزرویشن کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے 'ممبئی مارچ' شروع کر دیا۔ آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق، جرانگے پاٹل نے 'جے بھوانی، جے شیواجی' کے نعروں اور زعفرانی جھنڈوں کے ساتھ ملک کے تجارتی دارالحکومت کی طرف قدم بڑھائے۔
Published: undefined
پاٹل نے سنجیدگی سے کہا، ’’یہ مراٹھوں کے لیے انصاف کی لڑائی ہے۔ انہیں وہ ملنا چاہیے، جس کے وہ حقدار ہیں۔ ہم ممبئی مارچ کرنے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اب کوئی گولی مجھے نہیں روک سکتی۔ میں مراٹھوں کے لیے اپنی جان دینے کو تیار ہوں، میں زندہ رہوں یا نہ رہوں لیکن ہم ریزرویشن ملنے کے بعد ہی واپس آئیں گے۔‘‘
جرانگے پاٹل کے ممبئی میں آر-ڈے (26 جنوری) کو ڈی-ڈے منانے کی توقع ہے، جس میں ریاست بھر سے لاکھوں مراٹھوں کے مارچ کی توقع ہے اور منتظمین کا دعویٰ ہے کہ اگلے چند دنوں میں ممبئی میں کم از کم 3 کروڑ لوگ ممبئی کا محاصرہ کر دیں گے، جس سے مختلف اہلکاروں میں خوف و ہراس پھیل جائے گا۔
Published: undefined
مراٹھا رہنما، جو اگست 2023 سے اکیلے ہی تحریک کی قیادت کر رہے ہیں، اس سے قبل 'یا تو میرا جنازہ یا فتح مارچ' کے نعرے کے ساتھ ریزرویشن کا مطالبہ کر چکے ہیں اور اب ممبئی میں مراٹھا مارچ کو ناکام بنانے کی کوشش کرتے ہوئے گولی چلا دی ہے۔
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے جرانگے پاٹل سے اپنی واکتھون ممبئی تک ملتوی کرنے کی اپیل کا اعادہ کیا اور کہا کہ مراٹھا کوٹہ کا اعلان کرنے کے لیے فروری میں مہاراشٹر مقننہ کا خصوصی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدر شرد پوار نے حکومت پر طنز کرتے ہوئے پوچھا، ’’وہ دو وزیر کہاں ہیں جنہوں نے مراٹھا ریزرویشن کا وعدہ کیا تھا، اور وہ اب منہ کیوں نہیں دکھا رہے ہیں؟‘‘
Published: undefined
شیوسینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے کو ہلکے سے نہ لیں۔ انہوں نے کہا، ’’جرانگے پاٹل کو بات چیت کے لیے بلائیں اور بغیر کسی تاخیر کے اپنے مطالبات کو حتمی شکل دیں۔ وزیر شمبھوراج دیسائی نے دعویٰ کیا کہ کوٹہ کا مسئلہ تقریباً 70-85 فیصد حل ہو گیا ہے اور کہا کہ ریاستی دارالحکومت پر مارچ کے دباؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ممبئی کو لاک ڈاؤن کرنا مناسب نہیں ہے۔
Published: undefined
جرانگے پاٹل کے ان دعوؤں کا حوالہ دیتے ہوئے کہ حکومت میں کچھ لوگ مراٹھا تحریک کو بنانے اور توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، وزیر حسن مشرف نے ان سے کہا کہ "ان لوگوں کے نام بتائیں" اور ان کے خلاف کارروائی کا وعدہ کیا۔ جرانگے پاٹل نے اپنے مطالبات کی فہرست پیش کی ہے، جس میں مراٹھوں کے لیے تعلیم اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ شامل ہے جن کے 'کنبی ذات' (او بی سی) سرٹیفکیٹ درست پائے جاتے ہیں، انھیں فوری طور پر سرٹیفکیٹ جاری کیے جائیں، ان کے حامیوں کے خلاف درج کیے گئے تمام پولیس مقدمات کو بند کیا جائے۔ واپسی وغیرہ سمیت۔
Published: undefined
میڈیا سے بات کرتے ہوئے جرانگے پاٹل نے کہا کہ میں نے حکومت کو کافی وقت دیا ہے لیکن سات ماہ گزرنے کے بعد بھی یہ مسئلہ حل نہیں ہوا ہے۔ اب ہم نہیں جھکیں گے، مراٹھا بڑی طاقت کے ساتھ آگے آئیں گے۔ وہ اب کسی قسم کی ناانصافی برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 26 جنوری سے ممبئی میں غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined