سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے الزامات پر افسوس کا اظہار کیاہے۔ انہوں نے ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے ویزر اعظم کی تنقید کرتے ہوئے کہا، ’’ وہ خود تو بغیر دعوت نامہ کے پاکستان جاتے ہیں اور ہماری حب الوطنی پر سوال کھڑے کر رہے ہیں یہ سراسر غلط ہے۔‘‘
Published: undefined
منموہن سنگھ نے کہا، ’’ آخر وزیر اعظم مودی نے میری حب الوطنی پر سوال کیسے اٹھا دیا؟ انہیں اس بات کے لئے ملک سے معافی ماننی چاہئے۔ ‘‘ منموہن سنگھ نے وزیر اعظم کی گمراہ کن تشہیر پر بھی تکلیف ظاہر کی۔ انہوں نے کہا، ’’ منی شنکر ایئر کی رہائش پر ہوئی میٹنگ میں گجرات انتخابات کے حوالہ سے کوئی بات نہیں ہوئی تھی۔ وزیر اعظم اپنی توانائی ملک کی تعمیر میں خرچ کریں۔ ‘ ‘
اپنے ویڈیو بیان میں منموہن سنگھ نے کیا کہ وزیر اعظم مودی کا سابق افسران پر الزام عائد کرنا صحیح نہیں ہے۔ سنگھ نے یہ صاف کر دیا کہ کانگریس سے معطلی کے بعد ایئر کی رہائش پر ڈینر نہیں رکھا گیا تھا۔
اپنے بیان پر منموہن سنگھ نے یہ سوال اٹھایا کہ آخر وزیر اعظم مودی نے پنجاب کے پٹھان کوٹ میں دہشت گردانہ حملہ کے بعد بھی پاکستانی جانچ ایجنسی کو جائے وقوعہ کا دورہ کرنے کی اجازت کیوں دی ؟ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم گجرات اسمبلی انتخابات جیتنے کے لئے اس طرح کا غلط الزام عائد کر رہے ہیں۔ آخر میں منموہن سنگھ نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ وزیر اعظم اپنے غلط بیانات پر معافی مانگیں گے۔
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے یہ ویڈیو بیان وزیر اعظم مودی کی طرف سے گجرات کے بناسکانٹھا میں چناوی تشہیر کے دوران عائد کئے گئے ان الزامات کے پیش نظر جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا ، ’’ پاکستانی فوج کے سابق ڈائریکٹر جنرل سردار ارشد رفیقی کانگریس رہنما احمد پٹیل کو گجرات کے وزیر اعلیٰ کی شکل میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ اسے لے کر منی شنکر ایئر کے گھر پر ایک پوشیدہ میٹنگ ہوئی تھی جس میں پاکستان کے ہائی کمشنر سمیت وہاں کے سابق وزیر خارجہ، ہندوستان کے سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ شامل ہوئے تھے۔ ‘‘
کانگریس کی طرف سے وزیر اعظم مودی کے بیان پر سخت رد عمل ظاہر کیا گیا ہے اور کانگریس رہنماؤں نے ان کے معافی مانگنے کو کہا ہے ۔ دوسری طرف پاکستان نے بھی صاف کر دیا ہے کہ ایسی کوئی میٹنگ نہیں ہوئی اور اپنے ملک کے چناؤ میں اسے نہ گھیٹا جائے۔
Published: undefined
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیکمشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined