بہار کے سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھی نے کچھ دن قبل برہمنوں پر دیئے اپنے متنازع بیان سے پوری طرح پلٹی مارتے ہوئے آج کہاکہ ان کا بیان پورے برہمن سماج پر نہیں بلکہ ویسے لوگوں پر تھا ، جو ہنومان چالیسا تک نہیں جانتے ۔
Published: undefined
مانجھی نے بتایاکہ گزشتہ 18 دسمبر کو’ اکھل بھارتیہ مسہر۔ بھوئیاں کلیان سنگھ“ کی میٹنگ میں شامل ہوئے تھے ۔ اس دوران بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راﺅ امبیڈ کر کی باتوں کو سناتے ہوئے کہاکہ آئین کے معمار نے بھی کہا تھاکہ ہندو مذہب میں بہت ذات ۔ پات اور اونچ نیچ ہے ۔ باباصاحب نے بھی ہندو مذہب چھوڑ کر بودھ مذہب اپنا لیا تھا۔ انہیں باتوں کو بتاتے ہوئے کہا تھاکہ جو لوگ آپ کے یہاں پوجا کرانے آتے ہیں ، وہ آپ کے گھر کا کھانا تک نہیں کھاتے اور دکشنا لیکر چلے جاتے ہیں۔
Published: undefined
سابق وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہمارے سماج کے لوگ پہلے ستیہ نارائن سوامی کی کتھا نہیں کرواتے تھے لیکن موجودہ وقت میں لوگ ستیہ نارئن سوامی کی کتھا کرواتے ہیں اور اس کتھا کو جولوگ کروانے آتے ہیں ، وہ اتنے ان پڑھ ہوتے ہیں کہ ہمارے سماج کے لوگوں کو گھر کا کھانا اور پانی بھی نہیں پیتے ۔ لیکن دکشنا اور سامان لیکر چلے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے پورے برہمن سماج کے اوپر تبصرہ نہیں کیا ہے ۔ بلکہ ویسے لوگوں پر بولا تھا ، جو ہنومان چالیسا تک نہیں جانتے ۔ لیکن پوجا پاٹ کرانے کے نام پر پیسہ وصولنے کیلئے چلے آتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز