منی پور میں ککی قبائلیوں نے اپنے لیے الگ ایڈمنسٹریشن بنانے کا مطالبہ ایک بار پھر دہرایا ہے، جو ان کے لیے الگ ریاست کے برابر ہے۔ ککی قبائلیوں کی سرکردہ تنظیم ’ککی امپی منی پور‘ (کے آئی ایم) نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو لکھے گئے ایک خط میں دعویٰ کیا کہ منی پور میں جاری تشدد ککی طبقہ کے خلاف اکثریتی میتئی طبقہ کی منصوبہ بند سازش ہے جو دن بہ دن واضح ہوتی گئی ہے۔
Published: undefined
کے آئی ایم جنرل سکریٹری کھیکھورادھ گنگٹے نے خط میں الزام لگایا کہ حال ہی میں میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران میتئی لیپون چیف پرموت سنگھ نے انکشاف کیا کہ انھیں اور ان کی تنظیم کو ککی لوگوں کے قتل عام کے منصوبہ کے بارے میں جانکاری تھی۔ گنگٹے نے کہا کہ ’’فرقہ پرست حکومت کے تحت ککی لوگوں کے خلاف نفرت پھیلانے کی مہم نسلی تشدد میں کیسے بدل گیا، یہ بھی میتئی لیپون کے چیف پرموت سنگھ کے ذریعہ دیے گئے انٹرویو سے بہت واضح ہو گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
کے آئی ایم نے پرموت سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انٹرویو میں ’’ککی لوگوں کے خلاف نفرت اور رنجش سے بھرے پرموت سنگھ نے واضح طور سے ککی لوگوں کو سخت تنبیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ میتئی اب بھی آپس میں بات کر رہے ہیں کہ ککی لوگوں کا صفایا کیسے کیا جائے۔‘‘
Published: undefined
کے آئی ایم نے کہا کہ ان کا دشمن ککی طبقہ ہے اور ایسے لوگوں کے گروپ کے ساتھ رہنا ناممکن ہے جو ہمیں ختم کرنا چاہتے ہیں۔ اس لیے منی پور سے پوری طرح سے الگ ہونے کی فوری ضرورت ہے، جہاں ککی طبقہ ہندوستانی آئین کے تحت اپنی آبائی زمین میں رہتے ہوئے معزز ہندوستانی شہریوں کی شکل میں امن کے ساتھ رہ سکے۔‘‘
Published: undefined
منی پور میں 3 مئی کو اور اس کے بعد ہوئے نسلی تشدد کے بعد ککی طبقہ کے سبھی 10 اراکین اسمبلی (جن میں برسراقتدار بی جے پی کے سات رکن شامل ہیں) نے این بیرین سنگھ حکومت پر طبقہ کی حفاظت کرنے میں ’بری طرح سے ناکام‘ ہونے کا الزام لگاتے ہوئے اپنے لیے الگ ریاست کے برابر الگ ایڈمنسٹریشن کا مطالبہ کیا ہے۔ اس لیے انھوں نے ہندوستانی آئین کے تحت الگ ایڈمنسٹریشن چلانے اور منی پور کے پڑوسی کی شکل میں پرامن طریقے سے رہنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
Published: undefined
بیرین سنگھ اور امت شاہ، دونوں نے اپنے چار روزہ منی پور دورہ کے بعد قبائلیوں کے لیے الگ ریاست کے مطالبہ کو واضح طور سے خارج کر دیا ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومت اس شمال مشرقی ریاست کی تقسیم کے مطالبہ کو کئی مواقع پر پہلے بھی خارج کر چکی ہے۔ منی پور کی 27.2 لاکھ آبادی (2011 کی مردم شماری کے مطابق) میں قبائلی تقریباً 37 سے 40 فیصد ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز