منی پور اسمبلی نے ایک قرارداد پاس کر ایک بار پھر مرکزی حکومت سے ریاست میں این آر سی نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ریاستی اسمبلی نے 2022 میں بھی اس طرح کا قرارداد پاس کیا تھا۔ اس تعلق سے ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ پہاڑی علاقے میں بے تحاشہ آبادی بڑھ رہی ہے اور وادیوں کی آبادی بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے، اس لیے ریاست میں این آر سی کو نافذ کرنا ضروری ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ منی پور حکومت نے 2022 کے اپنے قرارداد میں دعویٰ کیا تھا کہ ریاست میں 1971 اور 2001 کے درمیان آبادی میں اضافہ کی شرح 153 فیصد سے زیادہ رہی تھی، جبکہ 2001 سے 2011 کے درمیان شرح اضافہ تقریباً 251 فیصد رہی تھی۔ جنتا دل یو کے رکن اسمبلی کے ایچ جوئے کشن کے گزشتہ قرارداد کے مطابق وادیوں میں 2001-1971 کے درمیان آبادی میں اضافہ کی شرح تقریباً 95 فیصد اور 2011-2001 کے درمیان 125 فیصد درج کی گئی۔
Published: undefined
بہرحال، منی پور اسمبلی میں این آر سی سے متعلق قرارداد پاس ہونے کی جانکاری وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر بھی دی ہے۔ انھوں نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’آج منی پور اسمبلی نے 5 اگست 2022 کو پاس ہمارے قرارداد کی تصدیق کر کے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ ہمیں پورا بھروسہ ہے کہ منی پور میں این آر سی نافذ کرنا ریاست کے مفادات کی حفاظت کرنے وار ملک کے لیے ضروری ہے۔‘‘
Published: undefined
این بیرین سنگھ نے اپنے پوسٹ میں یہ بھی لکھ اہے کہ حکومت ہند سے این آر سی نافذ کرنے کی سمت میں تیزی کی گزارش منی پور کی حفاظت اور سالمیت یقینی بنانے کے لیے ہمارے عزائم کو ظاہر کرتی ہے۔ میں سبھی شہریوں سے اس کوشش کی حمایت کرنے کی گزارش کرتا ہوں۔ ہم آنے والی نسلوں کے لیے ایک مضبوط، زیادہ خوشحال منی پور بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined