نٹھاری واقعہ کے ملزم منندر پنڈھیر کو جیل سے آج رِہائی مل گئی۔ اس رِہائی کے بعد نٹھاری واقعی پنڈھیر کی کوٹھی ڈی-5 کے پاس پولیس کی تعیناتی بھی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ رواں سال جون میں منندر پنڈھیر کو غازی آباد کی ڈاسنا جیل سے لکسر جیل لایا گیا تھا۔ بیمار ہونے کی وجہ سے اسے آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا تھا، لیکن اب وہ آزاد ہو گیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں الٰہ آباد ہائی کورٹ نے نٹھاری قتل عام معاملہ مین سی بی آئی کورٹ سے پھانسی کی سزا پائے سریندر کولی اور منندر سنگھ پنڈھیر کو بے قصور قرار دیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ پولیس دونوں کے خلاف الزام ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے۔ جسٹس اشونی کمار مشرا اور جسٹس ایس اے ایچ رضوی کی ڈویژنل بنچ نے جانچ پر مایوسی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جانچ کا عمل بے حد خراب تھا۔ ثبوت جمع کرنے کے بنیادی طریقہ کی پوری طرح سے خلاف ورزی کی گئی۔ جانچ ایجنسیوں کی یہ ناکامی عوام کے اعتماد سے دھوکہ ہے۔
Published: undefined
الٰہ آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ جانچ ایجنسیوں نے اعضا کاروبار کے سنگین پہلوؤں کی جانچ کیے بغیر ایک غریب نوکر کو کھلنایک کی طرح پیش کر اسے پھنسانے کا آسان طریقہ منتخب کیا۔ ایسی سنگین چوک کے سبب ملی بھگت سمیت کئی طرح کے نتائج ممکن ہیں۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ ملزم اپیل کنندگان کو ذیلی عدالت سے واضح طور سے غیر جانبدار سماعت کا موقع نہیں ملا۔ واضح رہے کہ سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے 13 فروری 2009 کو دونوں کو عصمت دری اور قتل کا قصوروار مان کر پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ پنڈھیر اور کولی پر 18 معصوموں اور ایک خاتون سے عصمت دری و قتل کا الزام تھا۔ اس معاملے میں عدالت میں پہلا کیس 8 فروری 2005 کو درج کیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined