شملا: گزشتہ ہفتہ ہماچل پردیش کی اسمبلی کے مین گیٹ اور چہاردیوای پر خالصتانی پرچم لگائے جانے اور نعرے لکھنے کے معاملہ میں پہلی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق معاملہ کا ایک ملزم فرار چل رہا ہے۔ ہماچل پردیش پولیس نے ایک شخص کو پنجاب سے گرفتار کیا ہے۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق معاملہ کی تحقیقات کے لئے تشکیل دی گئی خصوصی تفتیشی ٹیم نے پنجاب کے کئی مقامات پر چھاپے مارے تھے، جس کے بعد روپڑ ضلع کے مورینڈا سے ہربیر سنگھ نامی شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ وہیں پولیس ایک دوسرے نوجوان کو پکڑنے کے لئے چمکور صاحب میں واقع اس کے گھر پہنچی لیکن وہ فرار ہونے میں کامیاب رہا۔
Published: undefined
خیال رہے کہ 8 مئی کی صبح ہماچل پردیش کے اسمبلی کمپلیکس سے کچھ تصاویر سامنے آئی تھیں، جن میں دیکھا جا سکتا تھا کہ عمارت کے مرکزی دروازے پر خالصتانی جھنڈے بندھے ہوئے تھے، جبکہ دیواروں پر باہر کی جانب نعرے لکھے ہوئے تھے۔ اس واقعہ نے ہلچل مچا دی تھی۔ جھنڈوں کو ہٹانے کے بعد دیواروں کو فوری طور پر پینٹ کیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ابتدائی جانچ کے بعد اس معاملے میں فوری طور پر ایس آئی ٹی قائم کرنے کا اعلان کیا گیا۔
Published: undefined
26 اپریل کو جاری کردہ انٹیلی جنس الرٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سکھ فار جسٹس (ایس جے ایف) کے سربراہ گرپتونت سنگھ پنو نے ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ کو ایک خط جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ شملہ میں بھنڈرانوالہ اور خالصتان کے جھنڈے لہرائے جائیں گے۔ اس کے بعد پولیس نے اتوار کو ہی گروپتون سنگھ پنو کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) سمیت دیگر متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined