اپنا مذہب تبدیل کر دوسرے مذہب کے لڑکوں سے شادی کرنے والی کچھ لڑکیوں کو سوشل میڈیا پر ایک نامعلوم شخص کافی دنوں سے پریشان کر رہا تھا۔ دہلی پولس میں کچھ خواتین نے اس سلسلے میں شکایت درج کرائی، اور پھر کافی تگ و دو کے بعد اب دہلی پولس نے اس شخص کو گرفتار کر لیا ہے جو سوشل میڈیا پر اپنے تبصروں سے ان خواتین کا ذہنی استحصال کرتا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس سنکی نوجوان کا نام انگد عرف بَنّی ہے اور تلک نگر واقع اس کی رہائش گاہ سے پولس نے گرفتار کیا ہے۔
Published: undefined
مغربی ضلع کے ڈی سی پی دیپک پروہت نے اس معاملے پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ دنوں ان کے ضلع کے سائبر سیل کے پاس دو خواتین کی شکایت پہنچی۔ دونوں خواتین کے مطابق ان کا انسٹاگرام پر اکاؤنٹ ہے۔ بتایا گیا کہ دونوں کے پروفائل پر الگ الگ پروفائل سے نازیبا زبان اور گالیوں والے پیغامات کر کے پریشان کیا جا رہا ہے۔ دونوں ہی خواتین نے الگ الگ شکایت کی تھی اور بعد میں پتہ چلا کہ دونوں کو پریشان کرنے والا نوجوان ایک ہی تھا۔
Published: undefined
ایک خاتون کا تعلق تلک نگر سے تھا اور دوسری کا ہری نگر سے۔ جب جانچ شروع کی گئی تو پایا گیا کہ میسج بھلے ہی الگ الگ پروفائل سے کیے گئے ہیں، لیکن دونوں ہی پروفائل کے لیے ایک ہی انٹرنیٹ کنکشن کا استعمال کیا گیا ہے۔ جانچ میں آئی پی ایڈریس سے گھر کا پتہ نکلوایا گیا جو کہ تلک نگر واقع رمیش نگر علاقے کا نکلا۔ پولس نے یہاں سے انگد عرف بنّی کو گرفتار کر لیا۔
Published: undefined
دہلی پولس نے جب گرفتار کر کے بنّی سے پوچھ تاچھ کی تو اس نے بتایا کہ وہ انسٹاگرام پر اپنے ہی مذہب کی لڑکیوں اور خواتین کی پروفائل چیک کرتا تھا۔ جس بھی خاتون نے اپنے مذہب سے باہر کے شخص سے شادی کی ہوتی تھی، وہ اس کے پروفائل پر گالی اور نازیبا الفاظ کا استعمال کر میسیج بھیج کر اسے پریشان کرتا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز