مغربی بنگال کی راجدھانی کولکاتا کے کمشنر کی گرفتاری کی تیاری کر رہی سی بی آئی کے منصوبوں پر پانی پھر گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے راجیو کمار کی گرفتاری پر سیدھے سیدھے روک لگا دی ہے۔ کورٹ نے کہا ہے کہ سی بی آئی پولس کمشنر راجیو کمار سے شیلانگ جیسے مناسب مقام پر پوچھ تاچھ کر سکتی ہے۔ اس فیصلے کو وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے خوش آئند قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ سی بی آئی کے لیے زبردست جھٹکا اور ہماری اخلاقی جیت ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ مرکزی حکومت آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے اور ہم سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ اس ملک کا کوئی ’بگ باس‘ نہیں ہو سکتا، صرف جمہوریت ہی بگ باس ہے۔
Published: undefined
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے اس تعلق سے مزید کہا کہ ’’کمشنر راجیو کمار نے کبھی نہیں کہا کہ وہ سی بی آئی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے۔ راجیو کمار نے کہا تھا کہ وہ اتفاق رائے کے ساتھ ایک جگہ پر ملنا چاہتے ہیں۔ اگر سی بی آئی ان سے کوئی پوچھ تاچھ کرنا چاہتی ہے تو وہ آ سکتی ہے اور بیٹھ کر بات کر سکتی ہے۔‘‘ انھوں نے اس کے علاوہ یہ بھی کہا کہ ’’انھوں نے شروع کیا؟ وہ انھیں (کولکاتا کے پولس کمشنر) گرفتار کرنا چاہتے تھے۔ وہ اتوار کو ان کے گھر گئے، ایک سیکریٹ آپریشن پر، بغیر کوئی نوٹس دیئے۔ عدالت نے کہا ہے کہ گرفتاری نہیں ہوگی۔ ہم عدالت کے احسان مند ہیں۔ اس سے افسران کا حوصلہ مضبوط ہوگا۔‘‘
Published: undefined
اس درمیان کلکتہ ہائی کورٹ نے کولکاتا پولس سربراہ راجیو کمار سے منسلک معاملہ سپریم کورٹ میں پہنچنے کے سبب اس کی سماعت جمعرات تک کے لیے ملتوی کر دی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ کولکاتا پولس کمشنر راجیو کمار سی بی آئی پوچھ تاچھ کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ گئے تھے۔
بہر حال، سپریم کورٹ میں سی بی آئی اور مغربی بنگال تنازعہ پر 5 فروری کو سماعت چیف جسٹس رنجن گوگوئی، جسٹس دیپک گپتا اور جسٹس سنجیو کھنہ نے کی۔ سماعت کے دوران سی بی آئی کی جانب سے اٹارنی جنرل نے دلیل دی ہے کہ اس معاملے میں ایس آئی ٹی نے جانچ سہی سے نہیں کی ہے۔ اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ آئی پی ایس افسر راجیو کمار (جنھوں نے اپریل، 2013 اور مئی 2014 کے درمیان چٹ فنڈ گھوٹالہ کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی کی قیادت کی) نے سبھی چیزیں سی بی آئی کے سپرد نہیں کیں۔ سی بی آئی نے الزام عائد کیا کہ راجیو کمار پہلے ایس آئی ٹی میں تھے اور بعد میں ملزم کے ساتھ ملی بھگت کر ثبوت ضائع کردیئے۔ انھوں نے راجیو کمار سے پوچھ تاچھ کے لیے دہلی اور کولکاتا میں پوچھ تاچھ کا مطالبہ کیا جسے عدالت نے ماننے سے انکار کر دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز