قومی خبریں

’سات دنوں میں بنگال کا فنڈ لوٹائیں، ورنہ...‘، ممتا بنرجی نے مرکزی حکومت کو دیا الٹی میٹم

ممتا بنرجی نے مرکز کی مودی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مرکزی حکومت نے سات دن کے اندر مغربی بنگال کو بقایہ فنڈ جاری نہیں کرے گی تو ترنمول کانگریس بڑی سطح پر احتجاجی مظاہرہ کرے گی۔

ممتا بنرجی، تصویر یو این آئی
ممتا بنرجی، تصویر یو این آئی 

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ایک بار پھر مرکز کی مودی حکومت پر حملہ کیا ہے اور جلد از جلد اس فنڈ کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے جو ریاست کو ملنا ہے لیکن طویل عرصہ سے جاری نہیں کیا جا رہا۔ ممتا بنرجی نے بقایہ فنڈ کو جاری کرنے کے لیے مرکزی حکومت کو باضابطہ سات دنوں کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق ممتا بنرجی نے مرکزی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سات دن کے اندر مغربی بنگال کو بقایہ فنڈ جاری نہیں کیا گیا تو ترنمول کانگریس بڑی سطح پر احتجاجی مظاہرہ کرے گی۔ دراصل وزیر اعلیٰ پہلے بھی کئی بار مرکزی حکومت سے فنڈ جاری کرنے کا مطالبہ کر چکی ہیں۔ گزشتہ سال 20 دسمبر کو انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات بھی کی تھی جس میں بقایہ فنڈ معاملے پر تبادلہ خیال ہوا تھا۔ میٹنگ کے بعد ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ وزیر اعظم نے تجویز پیش کی کہ ریاست اور مرکز کے افسران ایک ساتھ بیٹھ کر اس مسئلہ کا حل نکالیں گے۔ حالانکہ اب تک مغربی بنگال کا بقایہ فنڈ مرکزی حکومت کے ذریعہ جاری نہیں کیا گیا ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ مغربی بنگال حکومت نے جو اعداد و شمار پیش کیے ہیں اس کے مطابق مرکزی حکومت پر ریاست کا ’پردھان منتری آواس یوجنا‘ کے تحت 9330 کروڑ روپے، منریگا کے تحت 6900 کروڑ روپے، قومی ہیلتھ مشن کے تحت 930 کروڑ روپے، پی ایم گرام سڑک یوجنا کے تحت 770 کروڑ روپے، سوچھ بھارت مشن کے تحت 350 کروڑ روپے بقایہ ہے۔ علاوہ ازیں مڈ ڈے میل کے تحت بھی 175 کروڑ روپے کا فنڈ جاری ہونا باقی ہے۔

Published: undefined

20 دسمبر 2023 میں جب وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پی ایم مودی سے ملاقات کی تھی امید کی جا رہی تھی کہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ ممتا بنرجی نے اس موقع پر کہا تھا کہ مغربی بنگال کے لیے مرکزی حکومت کو ایک لاکھ 16 ہزار کروڑ روپے جاری کرنا ہے۔ پی ایم مودی کے ذریعہ ریاستی و مرکزی افسران کی میٹنگ کا بھروسہ دینے سے امید جاگی تھی کہ بقایہ فنڈ جاری ہو جائیں گے، لیکن ہنوز ریاست کو اس کا انتظار ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined