قومی خبریں

کھڑگے کا لوک پال کے انتخاب کے لئے ہونے والی میٹنگ میں شرکت سے انکار

اجلاس میں ’اسپیشل انوائٹی‘ کے طور پر ان کی موجودگی صرف نمائشی ہوگی کیونکہ انہیں اپنی رائے درج کرانے اور ووٹ دینےکا حق حاصل نہیں ہوگا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا  کانگریس لیڈر ملکارجن کھڑگے

لوك سبھا میں کانگریس کے لیڈر ملکارجن کھڑگے نے لوک پال کے انتخاب کے لئے آج بلائی گئی میٹنگ میں حصہ لینے سے انکار کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا جس طرح مدعو کیا گیا ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ حکومت اپوزیشن کی آوازدبانے کی کوشش کر رہی ہے۔

کانگریس کے سینئر رہنما کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے ایک خط میں کہا ہے کہ وہ اس میٹنگ میں ’’اسپیشل انوائٹی ‘‘ کے طور پر حصہ نہیں لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اسپیشل انوائٹی کے طور پر بلایاجانا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ بدعنوانی کے خلاف نگرانی کے لئے بنائے جا رہے لوک پال ادارہ میں انتخاب کے عمل میں اپوزیشن کی آزاد آواز کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

حکومت نے فروری میں سپریم کورٹ کو مطلع کیا تھا کہ لوک پال کے انتخاب کے لئے یکم مارچ کو میٹنگ بلائی جائے گی اور اس میں لوک سبھا میں سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے رہنما کو مدعو کیا جائے گا۔

کھڑگے نے خط میں کہا ہے کہ لوک پال اور لوک آیکت قانون 2013 میں سلیکشن کمیٹی میں’حزب اختلاف کے رہنما‘کو رکھنے کا التزام ہے اور اسے ’ اسپیشل انوائٹی‘ سے تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حیرت انگیز ہے کہ حکومت لوک پال کی تقرری میں بامعنی اور مثبت تعاون کو یقینی بنانے کے بجائے صرف کاغذی کارروائی کررہی ہے۔

لوک پال قانون کے مطابق لوک پال کی سلیکشن کمیٹی میں وزیر اعظم، لوک سبھا اسپیکر، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس، لوک سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما اور ایک ماہر قانون کے رکھے جانے کا التزام ہے۔ لوک سبھا میں اس وقت کسی کو بھی حزب اختلاف کے رہنما کی حیثیت حاصل نہیں ہے۔ کانگریس لوک سبھا میں سب سے بڑی پارٹی ہے اور مسٹر کھڑگے ایوان میں اس کے لیڈر ہیں۔مسٹر کھڑگے نے کہا کہ حکومت نے مختلف قوانین میں ترمیم کرکے ’حزب اختلاف کے رہنما‘ کے مقام پر ’سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے رہنما‘ لفظ کا استعمال کیا ہے۔ لوک پال قانون 2013 میں ایسی ہی ترمیم کرنے کے لئے دسمبر 2014 میں ایک بل لایا گیا تھا ، لیکن یہ اب بھی پارلیمنٹ میں زیر التوا ہے اور حکومت نےاسے پاس نہیں کرایا ہے۔

انہوں نے وزیر اعظم سے کہا ہے کہ اگر ان کی حکومت واقعی لوک پال کی جائز اور درست طریقے سے تقرری کرنا چاہتی ہے تو وہ اس بل کی جگہ پر فی الحال آرڈیننس جاری کرے اور اس کے بعد پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلہ میں بل کو منظور کرائے۔

کانگریس لیڈر نے کہا’’آپ بدعنوانی کے خلاف لڑنے کی بار بار بات کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت نے تقریبا ًچار سال سے لوک پال کی تقرری نہیں کی ہے‘‘۔

مسٹر کھڑگے نے کہا کہ اجلاس میں ’اسپیشل انوائٹی‘ کے طور پر ان کی موجودگی صرف نمائشی ہوگی کیونکہ انہیں اپنی رائے درج کرانے اور ووٹ دینےکا حق حاصل نہیں ہوگا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined