قومی خبریں

ظفرالاسلام کی عبوری ضمانت کی درخواست پر ہائی کورٹ جلد سماعت کو تیار، 12 مئی کی تاریخ مقرر

اپنی درخواست میں ظفر الاسلام نے کہا کہ پولیس نے ان کے خلاف جو ایف آئی درج کی ہے اس میں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے، جوکہ قانون کے ساتھ کھلواڑ کے مترادف ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ظفر الاسلام خان نے اپنے خلاف درج غداری کے مقدمہ کے سلسلہ میں دہلی ہائی کورٹ میں عبوری ضمانت کے لئے درخواست دائر کی ہے۔ ان کی وکیل ایڈووکیٹ ورندا گروور نے کہا کہ دہلی ہائی کورٹ درخواست پر جلد سماعت کے لئے تیار ہو گیا ہے اور 12 مئی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ اپنی درخواست میں ظفر الاسلام نے کہا کہ پولیس نے ان کے خلاف جو ایف آئی درج کی ہے اس میں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے، جوکہ قانون کے ساتھ کھلواڑ کے مترادف ہے۔

Published: 08 May 2020, 5:40 PM IST

وکیل ورندا گروور کے توسط سے ظفرالاسلام نے اپنی درخواست ضمانت میں کہا ہے کہ وہ سول سرونٹ ہیں اور ان کی عمر 72 سال ہے اور وہ دل کے عرضہ اور بلڈ پریشر کی پریشانی میں بھی مبتلا ہیں۔ لہذا ان کے کووڈ-19 سے متاثر ہونے کا کافی خطرہ ہے، جو کہ ان کی عمر کے شخص کے لئے مہلک ہو سکتا ہے۔

Published: 08 May 2020, 5:40 PM IST

درخواست گزار ظفر الاسلام نے کہا کہ مارچ 2020 سے ہندوستان بھر میں وسیع پیمانے پر مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز بیانات سامنے آئے اور کچھ مسلمانوں کو کووڈ-19 پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ان پر حملے بھی کئے گئے۔ انہوں کہا کہ پہلے فرضی خبروں کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف ماحول تیار کیا گیا اور پھر ان پر حملہ کئے گئے۔

Published: 08 May 2020, 5:40 PM IST

انہوں نے کہا ’’سوشل میڈیا پوسٹ کو بنیاد بنا کر ان کے خلاف بدنیتی سے ایف آئی آر درج کرائی گئی جس کا مقصد تشہیر حاصل کرنا ہے۔ لہذا، درخواست گزار کی عبوری ضمانت منظور کی جائے اور ان کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کی بنیاد پر پولیس کی کسی بھی کارروائی سے ان کو حفاظت فراہم کی جائے، تاکہ وہ مسلمانوں کے حقوق کے حق میں اپنے فرائض کو انجام دیتے رہیں۔‘‘

Published: 08 May 2020, 5:40 PM IST

واضح رہے کہ ظفرالاسلام خان کی 28 اپریل کی فیس بک پوسٹ کو مبینہ طور پر اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے دہلی رہائشی ایک شخص نے پولیس سے شکایت کی تھی، جس کے بعد ان پر ملک سے بغاوت کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ پولیس نے چیئرمین اقلیتی کمیشن کے خلاف درج ایف آئی آر میں دو فرقوں میں عدم رواداری کو فروغ دینے، مساوات اور ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کے الزامات عائد کئے۔

Published: 08 May 2020, 5:40 PM IST

ظفر الاسلام نے اپنی فیس بک پوسٹ میں لکھا تھا ’’مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے۔ اگر ہندوستان کے مسلمانوں نے اس کی شکایت عرب ممالک سے کر دی تو ہندوستان میں زلزلہ آجائے گا۔‘‘ خاص طور سے کویت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ کویت کا شکریہ ادا کرتے ہیں جس نے ہندوستان کے مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

Published: 08 May 2020, 5:40 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 08 May 2020, 5:40 PM IST