پونے پورش کار حادثہ معاملے میں بامبے ہائی کورٹ نے نابالغ ملزم کو چلڈرن آبزرویشن ہوم (نابالغ اصلاحی مرکز) سے رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ بامبے ہائی کورٹ نے نابالغ ملزم کو ضمانت دے دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ ہمیں ملزم کے ساتھ اسی طرح پیش آنا ہوگا جس طرح قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کسی دوسرے بچے کے ساتھ پیش آتے ہیں، پھر چاہے جرم کتنا ہی سنگین کیوں نہ ہو۔
Published: undefined
بامبے ہائی کورٹ نے یہ حکم ملزم لڑکے کی چچی کی جانب سے داخل کی گئی عرضداشت پر دیا ہے۔ گزشتہ ہفتے دائر کی گئی اس عرضداشت میں کہا گیا تھا کہ ملزم کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا ہے، اسے فوری رہا کیا جائے۔ عرضداشت میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ عوام کے غصے اور سیاسی ایجنڈے کی وجہ سے پولیس تفتیش کے صحیح راستے سے بھٹک گئی۔ اس کی وجہ سے جووینائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) ایکٹ کا مقصد حاصل نہیں ہو سکا۔ عرضداشت پر ہائی کورٹ میں 21 جون کو سماعت ہوئی تھی اورعدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
Published: undefined
بامبے ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ نابالغ کو فوری طور پر چلڈرن آبزرویشن ہوم سے رہا کیا جانا چاہیے۔ جسٹس بھارتی ڈانگرے اور جسٹس منجوشا دیشپانڈے کی بنچ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ ملزم کی پرورش فی الحال اس کی چچی کریں گی کیونکہ اس کے والدین اور دادا کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ نے تسلیم کیا کہ یہ ایک سنگین جرم ہے لیکن ہمارے ہاتھ قانون سے بندھے ہوئے ہیں۔ قانون کی خلاف ورزی پر کسی بچے کے ساتھ بالغ جیسا سلوک نہیں کیا جا سکتا۔
Published: undefined
عدالت نے کہا کہ نابالغ کو چلڈرن آبزرویشن ہوم بھیجنے کا حکم غلط تھا۔ عدالت کا کہنا ہے کہ یہ جووینائل جسٹس بورڈ کے دائرہ اختیار سے باہر کا فیصلہ تھا۔ اس حادثے میں دو لوگوں کی جان چلی گئی ہے، یہ ایک صدمہ تو ہے ہی لیکن بچہ (ملزم) بھی صدمے میں تھا۔ عدالت نے نابالغ ملزم کو اس کی چچی کی دیکھ بھال اور تحویل میں دینے کا حکم دیا۔ عدالت نے یہ بھی ہدایت دی ہے کہ ماہر نفسیات کے ساتھ نابالغ کا سیشن جاری رکھا جائے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ پونے میں ایک نابالغ نشے کی حالت میں پورش کار چلا رہا تھا جس کے نتیجے میں 19 مئی کو دو آئی ٹی پروفیشنلز کی موت ہو گئی تھی۔ اس کیس نے سب کی توجہ اس وقت مبذول کر لی تھی جب جووینائل جسٹس بورڈ کے رکن ایل این دانوڑے نے نابالغ کو سڑک کی حفاظت پر 300 الفاظ کا مضمون لکھنے سمیت کچھ نرم شرائط کے ساتھ ضمانت دے دی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined