سری نگر: جنوبی کشمیر کے شوپیاں و پلوامہ اضلاع میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹس کے مابین ہونے والی دو الگ الگ تصادم آرائیوں میں 8 ملی ٹینٹ مارے گئے ہیں۔ ضلع شوپیاں کے بنڈپاوا امام صاحب علاقہ میں جمعرات کی دوپہر کو سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹس کے مابین شروع ہونے والی جھڑپ جمعہ کی صبح 5 جنگجوؤں کی ہلاکت کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی جبکہ ضلع پلوامہ کے میج پانپور میں جمعرات کی صبح طرفین کے درمیان شروع ہونے والا تصادم 3 جنگجوؤں کی ہلاکت پر ختم ہوا ہے۔
Published: undefined
کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے بتایا کہ میج پانپور تصادم میں جمعرات کے روز ہی ایک ملی ٹینٹ کو ہلاک کیا گیا تھا جبکہ دو ملی ٹینٹس نے ایک مسجد میں پناہ لی تھی جنہیں جمعہ کی صبح مسجد کا تقدس بحال رکھتے ہوئے ہلاک کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 'میج پانپور میں سیکورٹی فورسز کی طرف سے صبر اور پیشہ ورانہ ڈھنگ سے کیا گیا کام کار آمد ثابت ہوا۔ فائرنگ اور آئی ای ڈی کا استعمال نہیں کیا گیا، صرف اشک آور گیس کا استعمال کیا گیا، مسجد کے تقدس کو بحال رکھا گیا اور مسجد میں چھپے دونوں ملی ٹنٹوں کو مارا گیا'۔
Published: undefined
تفصیلات کے مطابق شوپیاں کے بنڈ پاوا علاقے میں جمعرات کی دوپہر کو شروع ہونے والے تصام میں جمعہ کی صبح چار ملی ٹینٹ ہلاک ہوئے جبکہ ایک ملی ٹینٹ گذشتہ روز ہی ہلاک ہوا تھا۔ دریں اثنا سری نگر میں تعینات دفاعی ترجمان راجیش کالیا نے شوپیاں کے بنڈپاوا میں پانچ جنگجوؤں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میج پانپور تصادم میں مسجد میں چھپے دو جنگجوؤں کو بھی جمعہ کی صبح مسجد کا تقدس بحال رکھتے ہوئے مارا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ان آٹھ ملی ٹینٹس کے ساتھ وادی کشمیر میں سال رواں کے دوران اب تک 102 ملی ٹینٹ مارے گئے ہیں جبکہ وادی میں 20 مارچ سے شروع ہونے والے لاک ڈاؤن کے دوران اب تک 72 ملی ٹینٹ ہلاک ہوئے ہیں۔
Published: undefined
مہلوکین میں بعض نامور ملی ٹینٹ کمانڈر بھی شامل ہیں جن میں حزب المجاہدین کے کانڈر ریاض نائیکو اور سینئر حریت لیڈر اشرف صحرائی کے فرزند جنید صحرائی خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ جنوبی کشمیر میں گذشتہ دو ہفتوں کے دوران 32 ملی ٹینٹ ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ان ملی ٹینٹ مخالف آپریشنز کے دوران سیکورٹی فورسز کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined