رافیل معاہدہ پر روزانہ ہو رہے یکے بعد دیگرے انکشافات سے پریشان مودی حکومت اور بی جے پی پر گوا کانگریس نے ایک بڑا الزام عائد کیا ہے۔ منگل کو گوا کانگریس کے ترجمان جتیندر دیش پربھو نے رافیل معاہدہ سے متعلق براہ راست بی جے پی صدر امت شاہ کو نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ بی جے پی صدر امت شاہ کا ہفتہ کے روز گوا آنے کا اصل مقصد منوہر پاریکر کی خواب گاہ (بیڈ روم) سے رافیل ڈیل کی فائلیں حاصل کرنا تھا۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے میڈیا میں ہو رہے انکشافات سے متعلق دستاویز ان رافیل فائلوں کا حصہ ہو سکتے ہیں جو پاریکر کی ذاتی رہائش میں رکھے ہوئے ہیں۔
گوا کانگریس کے ترجمان جتیندر دیش پربھو نے پارٹی کے ریاستی صدر دفتر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’کانگریس الزام عائد کرتی ہے کہ شاہ کا گوا دورہ وزیر اعلیٰ منوہر پاریکر کے گھر سے فائلوں کو لینے کے مقصد سے تھا اور فائلیں لے لی گئی ہیں۔ فائلوں کو وہاں سے لینے کے بعد امت شاہ اور بی جے پی اب سکون کے ساتھ رہ سکتے ہیں اور اس کے بعد وہ منوہر پاریکر کو وزیر اعلیٰ عہدہ سے ہٹا سکتے ہیں۔ ایسا اس لیے کیونکہ اب پاریکر پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو بلیک میل نہیں کر پائیں گے۔‘‘
Published: undefined
جتیندر دیش پربھو نے کہا کہ ریاست کے وزیر صحت وشوجیت رانے کے ساتھ ایک صحافی کی بات چیت کے افشا ہوئے آڈیو ٹیپ نے پہلے ہی اس کی تصدیق کر دی ہے کہ سابق وزیر دفاع رافیل معاہدہ سے متعلق فائل اپنے کمرے میں رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ مذکورہ متنازعہ ٹیپ میں مبینہ طور پر رانے سے ایک نامعلوم صحافی کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ پاریکر نے حالیہ کابینہ کی میٹنگ میں کہا تھا کہ رافیل سے جڑی فائل ان کی خواب گاہ میں رکھی ہوئی ہے۔ اس ٹیپ کے سامنے آنے کے بعد اس سلسلے میں جنوری میں پارلیمنٹ میں ہنگامہ بھی ہوا تھا۔
منگل کے روز جتیندر دیش پربھو نے الزام عائد کیا کہ امت شاہ نے حال ہی میں ریاست کا دورہ رافیل سے متعلق انہی فائلوں کو حاصل کرنے کے لیے کیا تھا اور پنجی میں پارٹی کے بوتھ کارکنان کو خطاب کرنے سے پہلے وہ پاریکر کے ساتھ ان کی ذاتی رہائش گاہ پر غیر رسمی طور پر 45 منٹ تک رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ’’امت شاہ کا کام پاریکر کی خواب گاہ سے فائل ہٹانا تھا تاکہ ان کا گھوٹالہ ظاہر نہ ہو پائے۔‘‘ انھوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ گزشتہ کچھ دنوں میں میڈیا میں افشا ہوئے رافیل کے دستاویزات سابق وزیر دفاع کی رہائش گاہ سے ہی نکلے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز