پیسہ لے کر پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے الزامات کا سامنا کر رہی ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے اخلاقیات کمیٹی پینل کی میٹنگ 9 نومبر تک ملتوی کرنے پر سوال اٹھایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پینل میں شامل کانگریس رکن پارلیمنٹ کی نامزدگی کی تاریخ کے ساتھ ٹکراؤ یقینی بنانے کے سبب غیر حاضری کا فائدہ اٹھا کر بی جے پی اکثریت کے ذریعہ یکطرفہ مسودہ رپورٹ تیار کرنے کے لیے اپنے ساتھیوں کو بلا رہی ہے۔
Published: undefined
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے ایک پوسٹ میں موئترا نے لکھا ہے کہ ’’کوئی مسودہ رپورٹ عام طور سے نشر نہیں کیا گیا ہے، لیکن اسے 9 نومبر کو ’اپنایا‘ جائے گا۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ کی نامزدگی کی تاریخ کے ساتھ ٹکراؤ یقینی کرنے کے لیے میٹنگ ملتوی کر دی گئی، تاکہ وہ نہ آ سکیں۔ بی جے پی نے اکثریت کے ذریعہ سے حاضری یقینی کرنے کے لیے ساتھیوں کو بلایا۔ اڈانی اور (وزیر اعظم نریندر) مودی کتنے ڈرے ہوئے ہیں۔‘‘
Published: undefined
ترنمول کانگریس لیڈر کا یہ تبصرہ اخلاقیات کمیٹی کی میٹنگ کی تاریخ بدلے جانے کے بعد آیا ہے، جو 7 نومبر کو ہونے والی تھی لیکن اب 9 نومبر تک کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔ کانگریس ذرائع کے مطابق پارٹی رکن پارلیمنٹ اتم کمار ریڈی میٹنگ کی نئی تاریخ پر اپنا عدم اتفاق سے متعلق نوٹ بھیجنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں، جو تلنگانہ میں ان کی نامزدگی کی تاریخ کے ساتھ ٹکرا رہی ہے۔
Published: undefined
اس سے قبل مہوا موئترا 2 نومبر کو اخلاقیات کمیٹی کی میٹنگ سے پینل کے اپوزیشن اراکین کے ساتھ باہر چلی گئی تھیں اور کمیٹی کے سربراہ پر ان سے ’ذاتی اور غیر اخلاقی‘ سوال پوچھنے کا الزام لگایا تھا۔ انھوں نے جمعرات کو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو بھی خط لکھ کر الزام لگایا کہ ان کے خلاف ’کیش فار کویری‘ الزامات پر سماعت کے دوران اخلاقیات کمیٹی کے سربراہ کے ذریعہ ’زبانی بے لباسی‘ کا شکار ہونا پڑا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے الزامات کی جانچ کر رہی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مہوا موئترا نے کاروباری ہیرانندانی کے کہنے پر کاروباری گوتم اڈانی پر لوک سبھا میں سوال پوچھنے کے لیے نقدی اور تحفہ لیا تھا۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ دوبے اور وکیل دیہادرائی نے 26 اکتوبر کو موئترا کے خلاف اخلاقیات پینل کو ’زبانی ثبوت‘ پیش کیے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز