لوک سبھا کی رکنیت رد کیے جانے سے ناراض ترنمول کانگریس کی لیڈر مہوا موئترا سپریم کورٹ پہنچ گئی ہیں۔ انھوں نے عدالت عظمیٰ میں ایک عرضی داخل کی ہے جس میں اپنے خلاف اخلاقیات کمیٹی کی سفارش اور اس کے بعد لوک سبھا سے تجویز پاس ہونے کو غلط بتایا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ’کیش فار کویری‘ یعنی پیسہ لے کر سوال پوچھنے کے معاملے میں مہوا موئترا کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے لوک سبھا سے ان کی رکنیت رد کر دی گئی ہے۔ حالانکہ انھوں نے اپنے اوپر لگے سبھی الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ دراصل لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی نے اپنی جانچ میں پایا ہے کہ مہوا موئترا نے بزنس مین دَرشن ہیرانندانی کو پارلیمنٹری لاگ اِن آئی ڈی-پاسورڈ دیے۔ ٹی ایم سی لیڈر کے ذریعہ ایسا کرنے کی وجہ سے ملک کی قومی سیکورٹی کو خطرہ پہنچا۔ اخلاقیات کمیٹی نے یہ بھی پایا کہ مہوا کو لاگ اِن آئی ڈی-پاسورڈ دینے کے بدلے میں ہیرانندانی کے ذریعہ نقد اور تحائف بھی ملے۔ ان باتوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے اخلاقیات کمیٹی نے مہوا کی پارلیمانی رکنیت رد کر دی۔
Published: undefined
مہوا موئترا نے اخلاقیات کمیٹی کے فیصلے کے بعد کہا کہ کمیٹی کے پاس ان کی رکنیت رد کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس بات کے بھی کوئی ثبوت نہیں ہیں کہ انھوں نے بزنس مین ہیرانندانی سے نقد لیا ہے۔ اس الزام کو سب سے پہلے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشیکانت دوبے نے لگایا تھا جس پر کارروائی کرتے ہوئے مہوا کی لوک سبھا رکنیت گئی۔ حالانکہ مہوا کا کہنا ہے کہ انھیں ہیرانندانی اور ان کے سابق پارٹنر جئے اننت دیہادرئی کے ساتھ سوال و جواب کا بھی موقع نہیں ملا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined