مہاراشٹر میں بھیما کورے گاؤں جنگ کی سالگرہ پر بھڑکے تشدد کے بعد پولس نفرت کو ہوا دینے والے اہم ملزمان کو ابھی تک گرفتار نہیں کر پائی ہے لیکن جگنیش میوانی اور عمر خالد کے خلاف نفرت پھیلانے کا مقدمہ ضرور درج کر لیا ہے ۔ پولس نے ان دونوں سمیت 25 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے علاوہ ازیں 300 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ مہاراشٹر میں چل رہے تشدد کا اثر کئی ریاستوں تک پہنچ گیا ہے اور گزشتہ روز دلت رہنما اور بھیم راؤ امبیڈکر کے پوتے پرکاش امبیڈکر کی قیادت میں متعدد تنظیموں کی طرف سے بند کا اہتمام کیا گیا تھا۔
گجرات کے دلت رہنما جگنیش میوانی اور طلباء رہنما عمر خالد پر دفعہ 153 اے، 505 اور 117 کے تحت پونے میں ایف آئی آردرج کی گئی ہے۔ دونوں پر الزام ہے کہ یہ پونے کی تقریب میں شامل ہوئے اور نفرت آمیز تقریر کی۔
مہاراشٹر بند کے دوران بدھ کو ہوئے تشدد کے بعد ممبئی پولس نے جگنیش میوانی اور عمر خالد کو تقریب کی اجازت نہیں دی ۔ یہ دونوں بطور مقررین ’چھاتر بھارتی ‘تنظیم کی ایک تقریب میں شامل ہونے والے تھے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق ’چھاتر بھارتی ‘ کے نائب صدر ساگر بھولے راؤ نے اس بات کی معلومات دی ہے۔
پولس نے جن لوگوں کو حراست میں لیا ہے ان میں 15 نابالغ لڑکے بھی شامل ہیں ۔ تمام گرفتار شدگان پر املاک کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت اس مسئلہ پر بات چیت کر رہی ہیں۔ وزارت داخلہ نے اس معاملہ پر ریاست کے افسران سے رپورٹ طلب کی ہے۔
واضح رہے کہ بدھ کو دلت تنظیموں نے مہاراشٹر بند کی کال دی تھی جو کامیاب رہی۔ بند کے دوران تشدد کے کئی واقعات پیش آئے ، بسوں کو نذر آتش کیا گیا اور بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے۔ مہاراشٹر کے تشدد کا اثر گجرات تک پہنچ گیا اور وہاں بھی دلت طبقہ سے وابستہ افراد نے سڑکوں پر اتر کر مظاہرہ کیا۔راجکوٹ کےواپی علاقہ میں نامعلوم افراد نے سرکاری بس کو نذر آتش کر دیا ، دلتوں نے وہاں ہائی وےجام کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں۔
مہاراشٹر میں مودی کے ’گورو جی‘ نے تشدد بھڑکایا!
Published: 04 Jan 2018, 1:15 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Jan 2018, 1:15 PM IST