قومی خبریں

مہاراشٹر: شیواجی کا مجسمہ گرانے کے معاملے میں کارروائی، ملزم کنسلٹنٹ گرفتار

مہاراشٹر کے سندھو درگ ضلع میں چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ گرانے کے معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے جمعہ کو کولہاپور سے اسٹرکچرل کنسلٹنٹ کو گرفتار کر لیا گیا

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

 

ممبئی: مہاراشٹر کے سندھو درگ ضلع میں چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ گرانے کے معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے جمعہ کو کولہاپور سے اسٹرکچرل کنسلٹنٹ کو گرفتار کر لیا گیا۔ کولہاپور کرائم برانچ نے جمعہ کی صبح تقریباً 3 بجے سندھو درگ معاملے میں ساختی مشیر چیتن پاٹل کو گرفتار کیا۔ پاٹل کو مالوان پولیس کے ساتھ مشترکہ آپریشن کے تحت گرفتار کیا گیا، اس کے بعد کولہاپور پولیس نے ملزم کو مالوان پولیس کے حوالے کر دیا۔

Published: undefined

قبل ایزں، پولیس نے ایف آئی آر میں ٹھیکیدار اور آرکیٹیکٹ جے دیپ آپٹے اور ساختی مشیر چیتن پاٹل کو ملزم نامزد کیا تھا۔ ایف آئی آر میں، جے دیپ آپٹے اور اسٹرکچرل کنسلٹنٹ چیتن پاٹل پر لاپرواہی اور مجسمہ کے آس پاس کے لوگوں کو ممکنہ طور پر نقصان پہنچانے کی کوشش کا الزام لگایا گیا ہے۔

Published: undefined

سندھو درگ میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کی نقاب کشائی 4 دسمبر 2023 کو کی گئی تھی، جب سندھو درگ میں پہلی بار نیوی ڈے کی تقریبات کا اہتمام کیا گیا تھا۔ مجسمے کا مقصد مراٹھا بحریہ کی وراثت اور چھترپتی شیواجی مہاراج کی سمندری دفاع اور سلامتی میں شراکت کے ساتھ ساتھ جدید ہندوستانی بحریہ کے ساتھ ان کے تاریخی تعلقات کا احترام کرنا تھا۔ اس پروجیکٹ کو ریاستی حکومت کے تعاون سے ہندوستانی بحریہ نے تصور کیا اور اس کی قیادت کی۔ حکومت نے اس منصوبے کے لیے فنڈز فراہم کیے تھے۔

Published: undefined

شیواجی کی مورتی گرائے جانے کے بعد سے ریاست میں سیاسی ہنگامہ برپا ہے۔ شیوسینا (یو بی ٹی) اور این سی پی سمیت تمام اپوزیشن پارٹیاں اس معاملے پر بی جے پی اور شندے حکومت کو گھیر رہی ہیں۔

چھترپتی شیواجی مہاراج کے 35 فٹ اونچے مجسمہ کا باقاعدہ افتتاح 8 ماہ قبل 4 دسمبر کو وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا تھا۔ اس کا افتتاح یوم بحریہ کی تقریبات کے ساتھ کیا گیا۔ شیواجی مہاراج کی بصیرت انگیز کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے، یہ مجسمہ مہاراشٹر کے سندھو درگ ضلع کے ایک قلعے میں نصب کیا گیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined