بی جے پی لیڈر سدھیر منگنٹیوار کے ذریعہ شیوسینا کو صدر راج کی دھمکی دیے جانے کا معاملہ بہت بڑھ گیا ہے۔ اب جب کہ شیوسینا نے ’سامنا‘ میں بھی اس بیان پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے شعلہ بیانی کی ہے، تو منگنٹیوار اپنے بیان سے منحرف ہو گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں نے صدر راج نافذ ہونے کی دھمکی نہیں دی بلکہ صرف یہ بتایا کہ اگر وقت پر حکومت سازی نہیں ہوئی تو کیا کچھ ہو سکتا ہے۔
Published: 02 Nov 2019, 9:18 AM IST
مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل انتہائی تیز ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق این سی پی سربراہ شرد پوار نے اپوزیشن میں بیٹھنے کی بات کہی ہے لیکن این سی پی کے کچھ لیڈروں نے ایسا اشارہ دیا ہے کہ اگر بی جے پی-شیوسینا حکومت نہیں بنتی ہے تو وہ راستے تلاش کریں گے۔ این سی پی کے قومی ترجمان نواب ملک نے بھی اس تعلق سے ایک بیان دیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ ’’اگر بی جے پی اور شیو سینا اتحاد مہاراشٹر میں حکومت نہیں بناتی ہے تو این سی پی حکومت سازی کا راستہ تلاش کرے گی۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی پارٹی ان کے لیے اچھوت نہیں ہے۔
Published: 02 Nov 2019, 9:18 AM IST
بی جے پی نے ابھی تک شیوسینا کو وزیر اعلیٰ عہدہ دینے سے انکار ہی کیا ہے اور شیو سینا بھی بضد ہے کہ وزیر اعلیٰ ڈھائی سال کے لیے اس کی پارٹی سے ہونا چاہیے۔ اس درمیان بی جے پی لیڈروں کی کوشش ہے کہ وہ شیوسینا کے خلاف زیادہ کچھ نہ بولیں، لیکن اس درمیان ریپبلکن پارٹی آف انڈیا کے سربراہ اور بی جے پی کے حامی رام داس اٹھاولے نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بی جے پی سے ہی ہونا چاہیے۔ انھوں نے شیوسینا کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا کہ اسے وزیر اعلیٰ عہدہ کے لیے ضد نہیں کرنی چاہیے کیونکہ بی جے پی ریاست میں بڑی پارٹی ہے۔
Published: 02 Nov 2019, 9:18 AM IST
زبردست سیاسی سرگرمیوں کے درمیان ریاست مہاراشٹر میں سڑکوں پر شرد پوار کے کئی پوسٹرس اور ہورڈنگز لگے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ خبروں کے مطابق یہ ہورڈنگز این سی پی لیڈروں نے لگوائے ہے اور سا پر مراتھی زبان میں لکھا ہے ’’باپ، باپ ہوتا ہے‘‘۔ حالانکہ بی جے پی-شیوسینا کے درمیان جاری تلخیوں کے درمیان شرد پوار نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ انھیں عوام نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا مینڈیٹ دیا ہے تو وہ اپوزیشن میں ہی بیٹھیں گے، لیکن اپوزیشن پارٹیوں کے کچھ لیڈران نے شیو سینا کو حمایت دے کر بی جے پی کو اقتدار سے باہر کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ دراصل شیوسینا کسی بھی حال میں وزیر اعلیٰ عہدہ چھوڑنا نہیں چاہ رہی اور بی جے پی کو یہ منظور نہیں ہے۔
Published: 02 Nov 2019, 9:18 AM IST
مہاراشٹر میں حکومت سازی کو لے کر بی جے پی-شیو سینا کے درمیان تلخیوں کے درمیان مہاراشٹر کانگریس کے لیڈر اور رکن پارلیمنٹ حسین دلوئی نے پارٹی کی قومی صدر سونیا گاندھی کو ایک خط لکھا ہے۔ اس خط کے ذریعہ دلوئی نے سونیا گاندھی کو مشورہ دیا ہے کہ مہاراشٹر میں کانگریس اتحاد کی حکومت بنانا بہتر ہوگا۔ حسین دلوئی نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ این سی پی، کانگریس اور شیو سینا مل کر مہاراشٹر میں حکومت بنائے کیونکہ شیو سینا اور بی جے پی حکومت کی تشکیل پر اتفاق قائم نہیں ہو پا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس، اقلیتی طبقہ کے لوگ، اتحاد میں ہماری ساتھی این سی پی اور شیو سینا کے ساتھ مل کر حکومت بنائیں۔
Published: 02 Nov 2019, 9:18 AM IST
مہاراشٹر میں سیاسی ہنگاموں کے درمیان اس طرخ کی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ این سی پی سربراہ شرد پوار کانگریس صدر سونیا گاندھی سے ملاقات کے لیے دہلی آ سکتے ہیں۔ دراصل مہاراشٹر کانگریس کے سینئر لیڈروں نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کے ساتھ یکم نومبر کو میٹنگ کی تھی جس کے بعد پارٹی کے سینئر لیڈر اشوک چوان نے کہا تھا کہ پارٹی فی الحال کوئی فیصلہ نہیں لے گی، اور اگر شیو سینا مہاراشٹر میں بی جے پی سے علیحدہ ہونے کا اعلان کرے گی تو اس سلسلے میں کچھ سوچا جائے گا۔ کانگریس کے اس بیان کے بعد ریاست میں سیاسی ہلچل مزید تیز ہو گئی ہے اور شرد پوار نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ بی جے پی کو حکومت سازی کے لیے جھکنا چاہیے اور سی ایم عہدہ شیوسینا کے ساتھ شیئر کرنا چاہیے۔ اب اگر بی جے پی وزیر اعلیٰ عہدہ شیو سینا کو 2.5 سال کے لیے دینے کو تیار نہیں ہوتی ہے تو حالات مشکل ہو سکتے ہیں۔ بی جے پی نے پہلے ہی اعلان کر رکھا ہے کہ 7 نومبر تک اگر شیوسینا اپنا موقف واضح کرتے ہوئے حکومت سازی کے لیے ساتھ نہیں دیتی ہے تو ریاست میں صدر راج نافذ ہو جائے گا۔
Published: 02 Nov 2019, 9:18 AM IST
این سی پی سربراہ شرد پوار نے ایک بار پھر شیوسینا کے ذریعہ وزیر اعلیٰ عہدہ کے مطالبہ کو صحیح ٹھہراتے ہوئے بی جے پی کو جھکنے کا مشورہ دیا ہے۔ انھوں نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ اگر بی جے پی کو حکومت سازی کرنی ہے تو چاہیے کہ وہ جھکے اور وزیر اعلیٰ عہدہ شیو سینا کے ساتھ بانٹے۔ قابل ذکر ہے کہ شیو سینا 50-50 فارمولے پر بضد ہے اور چاہتی ہے کہ 2.5 سال کے لیے شیو سینا سے وزیر اعلیٰ بنے اور نصف وزارت بھی اس کے اراکین اسمبلی کو دی جائے۔
Published: 02 Nov 2019, 9:18 AM IST
بھارتیہ جنتا پارٹی نے یکم نومبر کو شیوسینا سے واضح لفظوں میں کہا تھا کہ اگر مہاراشٹر میں 7 نومبر تک حکومت کی تشکیل نہیں ہوئی تو صدر راج کی سفارش کردی جائے گی، اس لیے سینا کو جلد ازجلد اپنا موقف ظاہر کردینا چاہئے۔ ساتھ ہی خبروں کے مطابق بی جے پی نے شیو سینا سے یہ بھی کہا تھا کہ یکم نومبر کو یہ بتا دیں کہ نائب وزیر اعلیٰ اور کچھ وزارتوں کے ساتھ انھیں حکومت میں شامل ہونا منظور ہے یا نہیں۔ اس الٹی میٹم کو شیو سینا نے پوری طرح سے نظر انداز کر دیا ہے۔ یکم نومبر کو اپنا کوئی موقف تو شیو سینا نے ظاہر نہیں کیا، اس کے برعکس 2 نومبر کے سامنا میں اس نے بی جے پی کے ذریعہ صدر راج نافذ کیے جانے کی دھمکی کو زبردست تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس نے ’سامنا‘ میں لکھا ہے کہ صدر راج کی دھمکی دینا عوامی مینڈیٹ کی بے عزتی ہے۔
Published: 02 Nov 2019, 9:18 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 02 Nov 2019, 9:18 AM IST
تصویر: پریس ریلیز