مہاراشٹر میں جاری سیاسی بحران کے درمیان بدھ کی شام وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور این سی پی سربراہ شرد پوار کی اہم میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں شرد پوار کی بیٹی سپریا سولے بھی ساتھ تھیں۔ ملاقات کے دوران ریاست کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اس بات پر صلاح و مشورے ہوئے کہ شیوسینا رکن اسمبلی ایکناتھ شندے اور ان کے ساتھ کھڑے دیگر شیوسینا اراکین اسمبلی کی ناراضگی کس طرح دور کی جائے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق شرد پوار نے شیوسینا میں پیدا بغاوت کی آواز کو کم کرنے سے متعلق ایک اہم مشورہ ادھو ٹھاکرے کو دیا۔ انھوں نے کہا کہ اگر بغاوت کو کم کرنا ہے تو ایکناتھ شندے کو وزیر اعلیٰ بنانے کا فیصلہ لینا چاہیے۔
Published: undefined
اس تعلق سے نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر جو خبر شائع ہوئی ہے اس میں بتایا گیا ہے کہ مہاراشٹر کانگریس کے سربراہ نانا پٹولے نے بھی کہا ہے کہ انھیں ایکناتھ شندے کو حمایت دینے میں کوئی دقت نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے جو بھی فیصلہ لیں گے وہ منظور ہے۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ ایکناتھ شندے نے ادھو ٹھاکرے کے سامنے شرط رکھی ہے کہ وہ بی جے پی کے ساتھ مل کر حکومت سازی کریں، لیکن ادھو اس کے لیے تیار نہیں ہیں۔ شیوسینا لیڈر سنجے راؤت نے بھی صاف لفظوں میں کہا ہے کہ وہ این سی پی اور کانگریس کا ساتھ چھوڑ کر بی جے پی کا دامن نہیں تھامیں گے۔
Published: undefined
شرد پوار سے ملاقات سے ٹھیک پہلے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ریاست کے لوگوں سے ورچوئل خطاب بھی کیا۔ اس خطاب کے دوران انھوں نے ریاستی حکومت پر آئے بحران سے متعلق خاموشی توڑتے ہوئے کہا کہ اگر باغی اراکین اسمبلی ان سے یہ کہتے ہیں کہ وہ انھیں (ٹھاکرے کو) وزیر اعلیٰ کی شکل میں نہیں دیکھنا چاہتے ہیں تو وہ اپنا عہدہ چھوڑنے کے لیے تیار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’سورت اور دیگر مقامات سے بیان کیوں دے رہے ہیں؟ میرے سامنے آ کر مجھ سے کہہ دیں کہ میں وزیر اعلیٰ اور شیوسینا صدر کے عہدوں کو سنبھالنے میں ناکام ہوں۔ میں فوراً استعفیٰ دے دوں گا۔ میں اپنا استعفیٰ تیار رکھوں گا اور آپ آ کر اسے راج بھون لے جا سکتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
ادھو ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ وزیر اعلیٰ عہدہ پر کسی بھی شیوسینک کو اپنا جانشیں دیکھ کر انھیں خوشی ہوگی۔ ٹھاکرے نے یہ بھی واضح کیا کہ این سی پی سربراہ شرد پوار کے مشورے پر اپنی ناتجربہ کاری کے باوجود وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا، اور اگر کسی شیوسینک کو لگتا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری نہیں سنبھال پا رہے تھے استعفیٰ دینے میں کوئی جھجک نہیں ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز