مہاراشٹر میں لاؤڈاسپیکر تنازعہ کے درمیان گزشتہ دنوں ناسک کے پولیس کمشنر دیپک پانڈے نے حکم جاری کیا تھا کہ اذان کے وقت کسی کو بھی لاؤڈاسپیکر سے ہنومان چالیسا یا بھجن بجانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ان کا اب ناسک سے تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ دراصل مہاراشٹر حکومت نے بدھ کے روز 40 سینئر افسروں کا تبادلہ یا پروموشن کیا ہے۔ اس فہرست میں ناسک پولیس کمشنر دیپک پانڈے کا نام بھی شامل ہے۔ ان کے نام پر سبھی کی توجہ اس لیے جا رہی ہے کیونکہ انھوں نے ناسک میں مسجدوں کے 100 میٹر کے دائرے میں اذان سے 15 منٹ پہلے اور بعد میں لاؤڈاسپیکر پر کوئی بھی مذہبی بھجن یا گانا نہ بجانے کا حکم دیا تھا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ دیپک پانڈے نے حال ہی میں ایک خط لکھ کر یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ اراضی مافیا کا گینگ ریونیو افسران کی مدد سے عام آدمی کو پریشان کر رہا ہے۔ اس خط کے برسرعام ہونے کے بعد وہ حکومت کے نشانے پر آ گئے تھے۔ بہرحال، دپک پانڈے کی جگہ اب جینت نایکنورے ناسک پولیس کمشنر ہوں گے۔ وہ ابھی ڈپٹی آئی جی پی (وی آئی پی سیکورٹی) تھے۔ دیپک پانڈے کو اسپیشل آئی جی بنا کر دوسری جگہ بھیجا گیا ہے۔ ایسی بھی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ پانڈے نے مارچ میں ہی ڈی جی پی کو خط لکھ کر ان کا تبادلہ ناسک شہر سے باہر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر میں ان دنوں لاؤڈاسپیکر معاملہ پر ہنگامہ برپا ہے۔ حال ہی میں ایم این ایس چیف راج ٹھاکرے نے مطالبہ کیا تھا کہ مہاراشٹر کی مسجدوں سے 3 مئی تک لاؤڈاسپیکر ہٹائے جائیں، یا پھر مسجدوں کے سامنے لاؤڈاسپیکر پر ہنومان چالیسا بجایا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز