ممبئی: ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ کی جانب سے وزیرداخلہ انیل دیشمکھ پر لگائے گئے بدعنوانی کے الزامات کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعہ تفشیش کیے جانے کے ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلے کے چند گھنٹوں بعد وزیرداخلہ دیشمکھ اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔
Published: undefined
راشٹر وادی پارٹی کے قومی ترجمان اور اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے کے فوراً بعد دیشمکھ نے این سی پی کے صدر شرد پوار سے ملاقات کی اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کو یقینی بنانے کے لئے استعفی دینے کی پیش کش کی۔ جسے منظور کر لیا گیا اور اس کے بعد انیل دیشمکھ نے اپنا استعفیٰ وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کو پیش کیا ہے اور اس کو بھی منظوری دے دی گئی ہے۔
Published: undefined
واضح رہیکہ بامبے ہائی کورٹ کےچیف جسٹس دیپانکر دتا اور جسٹس جی ایس کلکرنی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سی بی آئی کو ہدایت دی کہ سنگھ کی جانب سے انیل دیشمکھ کے خلاف لگائے جانے والے الزامات کی 15 دنوں کے اندر ایک ’ابتدائی تحقیقات‘ کی جائے۔
Published: undefined
ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد، شردپوار نے این سی پی کا ایک اعلی سطح اجلاس طلب کیا تھا جس میں نائب وزیر اعلی اجیت پوار اور دیگر سینئر قائدین نے اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا اور یہ فیصلہ کیا کہ آزادانہ تفشیش کے لئے انیل دیشمکھ کے استعفی کی پیشکش کو منظور کیا جائے۔ عدالتی فیصلہ آنے کے بعد حزب اختلاف بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھی دیشمکھ کے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز