قومی خبریں

مہاراشٹر میں پی ایم سی کے بعد گڈوِن جویلری گھوٹالہ برسرعام، پریشان عوام کا سڑک پر مظاہرہ

مہاراشٹر میں گڈوِن کے کئی شو روم ہیں۔ خبروں کے مطابق ہزاروں گاہک ایسے ہیں جن کے پیسے گڈوِن کے پاس پھنسے ہوئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ لوگوں نے اس اسٹور کی دو اسکیموں میں کافی پیسہ لگا رکھا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

پی ایم سی بینک گھوٹالہ کے بعد مہاراشٹر میں ایک اور گھوٹالہ کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ٹھانے واقع گڈوِن جویلرس شو روم کا مالک فرار بتایا جا رہا ہے۔ یہ خبر سن کر لوگ پریشان ہیں۔ گڈوِن جویلرس شو روم کے باہر لوگ زبردست مظاہرہ کر رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ گڈوِن جویلرس کا مالک اپنے سبھی برانچ بند کر کے غائب ہو گیا ہے۔ کئی لوگوں کے پیسے اور زیورات گڈوِن جویلرس کے پاس پھنسے ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں پولس نے بتایا کہ 250 سے 300 لوگوں نے ہم سے رابطہ کیا ہے، ہم نے گڈوِن جویلرس کے شو روم کو سیل کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولس نے کیس بھی درج کر لیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ گڈوِن کے کئی شو روم ہیں۔ خبروں کے مطابق ہزاروں گاہک ایسے ہیں جن کے پیسے گڈ اینف کے پاس پھنسے ہوئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ لوگوں نے اس اسٹور کی دو ساکیموں میں زبردست سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ ایسے میں مالک کے فرار ہونے سے لوگوں کو اس بات کا خوف ستانے لگا ہے کہ کہیں ان کا پیسہ ڈوب نہ جائے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ سڑک پر اتر کر مظاہرہ کر رہے ہیں۔

Published: undefined

خبروں کے مطابق جب پولس جویلری اسٹور گڈوِن کے مالکوں کے ڈومبیولی واقع رہائش پر پہنچے تو اسے بند پایا گیا۔ اس کے بعد اسی علاقے میں گڈوِن کے شو روم کو پولس نے سیل کر دیا۔ گڈوِن کے دو مالک ہیں۔ ان کا نام سنیل اور سدھیش ہے، جو کیرالہ کے رہنے والے ہیں۔ ممبئی اور پونے میں گڈوِن کے تقریباً 13 شو روم ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ گڈوِن جویلرس کے مالک سنیل اور سدھیش گزشتہ 22 سالوں سے جویلری کے کاروبار سے جڑے ہوئے ہیں۔

Published: undefined

گڈوِن گروپ کا جویلری، کنسٹرکشن، سیکورٹی ڈوائزیز اور برآمدگی ہدایات میں سرمایہ ہے۔ 1992 میں گڈوِن نے کیرالہ میں جویلری بنانا شروع کیا تھا۔ اس کے اگلے تین سال بعد یہ گروپ ہول سیل کاروبار میں آ گیا۔ گڈوِن 2004 میں ممبئی کے بازار میں اترا۔ اس کی شاخیں واشی، ٹھانے، ڈومبیولی میں دو، چیمبور، وسئی، امبرناتھ، پونے میں تین اور کیرالہ میں ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined