ممبئی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدر شردپوارنے جمعہ کے روز یہاں حزب اختلاف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک سینئر سیاستدان ایکناتھ کھڈسے اور دیگر بہت سے رہنماؤں کو باضابطہ طور پر پارٹی میں شامل کیا۔ کھڈسے، ان کی صاحبزادی روہنی کھڈسے کھیلول اور دیگر 72 پارٹی کارکنوں کو ضلع جلگاؤں سے مختلف سطحوں پر شامل کیا گیا۔ قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں کہ یہ سلسلہ مزید بڑھے گا اور بی جے پی کے بہت سے دوسرے لیڈران بھی کھڈسے کی پیروی کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
ریاستی این سی پی کے صدر اور وزیر جینت پاٹل نے اپنے استقبالیہ تقریر میں کہا کہ یہ 'بدقسمتی' ہے کہ پارٹی کی تعمیر میں ان کی شراکت کے باوجود بی جے پی نے اس طرح کے سینئر رہنما کو سخت الزامات کے تحت ذلیل کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ انہیں احساس ہوگا کہ 'ٹائیگر زندہ ہے' (کھڈسے) اور 'تصویر ابھی باقی ہے'، اور ان کے داخلے سے این سی پی کو تقویت ملے گی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ 1970 کی دہائی میں اپنے سیاسی کیریر کا آغاز کرتے ہوئے 68 سالہ کھڈسے 1987 میں کوٹھالی گاؤں کے سرپنچ منتخب ہوئے، اور بعد میں 1989 سے لے کر 2019 تک اپنے آبائی شہر مکاتی نگر سے 6 مرتبہ قانون ساز اسمبلی کے لیےمنتخب ہوئے۔شیوسینا-بی جے پی حکومت میں (1995-1999) انہوں نے بطور وزیر خدمات انجام دی۔اس کے بعدحزب اختلاف کی حیثیت سے، بعد میں اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور اس کے بعد 2014 میں جب بی جے پی-شیوسینا حکومت نے اقتدار سنبھالا، تو انہوں نے بہت سے سیاسی حلقوں کو چونکا دیا۔
Published: undefined
تاہم، کھڈسے اس وقت کے وزیراعلی دیویندر فڑنویس کے ماتحت نمبر 2 بن گئے تھے۔ بعدازاں، بدعنوانی اور دیگر الزامات کے بعد انہیں جون 2016 میں کابینہ چھوڑنے پر مجبور کیا گیا تھا اور اس وقت سے وہ این سی پی میں شامل ہونے تک سیاسی طور پربے یارومددگار ہوگئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined