سپریم کورٹ نے 13 اکتوبر کو شیوسینا (ادھو ٹھاکرے گروپ) اور این سی پی (شرد پوار گروپ) کی عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے ایک بار پھر مہاراشٹر اسمبلی اسپیکر کے خلاف ناراضگی کا اظہار کیا۔ دراصل شیوسینا (یو بی ٹی) اور این سی پی (شرد پوار گروپ) کی طرف سے داخل عرضیوں میں مہاراشٹر اسمبلی اسپیکر کو کچھ اراکین اسمبلی کے خلاف نااہلیت کی کارروائی پر فوری فیصلہ صادر کرنے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
Published: undefined
ان عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے سالیسٹر جنرل تشار مہتا سے کہا کہ کسی کو مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر کو مشورہ دینا ہوگا کہ وہ عدالت کے حکم کو نظر انداز نہ کریں۔ وہ ایسے عدالت کی ہدایت کو خارج نہیں کر سکتے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ گزشتہ بار ہم نے سوچا تھا کہ بہتر تال میل قائم ہوگا۔ شیڈیول کا نظریہ سماعت کو غیر یقینی مدت تک زیر التوا کرنا نہیں ہونا چاہیے۔ اسپیکر کو اس چیز کا احساس کرانا چاہیے کہ وہ معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ جون کے بعد سے اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔ انھیں کوئی دکھاوا نہیں کرنا چاہیے، بلکہ سماعت ہونی چاہیے۔
Published: undefined
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ اگر مہاراشٹر اسمبلی اسپیکر کے ذریعہ مناسب وقت-ٹیبل مقرر وقت پر نہیں ملتا ہے تو وہ ایک مدت کار معین کرنے والا لازمی حکم جاری کرے گا، کیونکہ اس کے حکم پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اسپیکر کو کم از کم اگلے انتخاب سے پہلے اراکین اسمبلی کی نااہلیت پر فیصلہ لینا چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @revanth_anumula
تصویر: پریس ریلیز