قومی خبریں

مہاراشٹر: 500 روپے میں سلنڈر، خواتین کے لئے 3 ہزار روپے اور ذات پر مبنی مردم شماری کا وعدہ، ایم وی اے کا انتخابی منشور جاری

مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے لیے منشور میں خواتین کو ماہانہ 3 ہزار روپے، 25 لاکھ کا مفت ہیلتھ انشورنس، اور ذات پر مبنی مردم شماری کا وعدہ کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

نئی دہلی: مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے لئے اپنا انتخابی منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں مختلف طبقوں کے لیے وعدے کیے گئے ہیں، جن میں خواتین، کسان، اور بےروزگار نوجوان شامل ہیں۔ ایم وی اے نے خواتین کو ہر ماہ 3 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ 25 لاکھ روپے تک کے مفت ہیلتھ انشورنس کی بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

Published: undefined

کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے منشور کے اجراء پر کہا کہ زراعت، دیہی ترقی، شہری ترقی اور صحت جیسے شعبوں میں 5 ضمانتیں دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں ذات پر مبنی مردم شماری کی جائے گی اور 50 فیصد ریزرویشن کی حد کو ختم کر کے تمل ناڈو کی طرز پر نظام بنایا جائے گا۔

Published: undefined

خواتین کے لئے مہا لکشمی اسکیم

ایم وی اے کے منشور میں خواتین کے لیے ’مہا لکشمی اسکیم‘ کے تحت ہر ماہ 3 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ خواتین کے لیے مفت بس سروس کا بھی وعدہ کیا گیا ہے، جس سے ان کے سفر کو آسان اور کم خرچ بنایا جا سکے۔

کسانوں کے لئے سہولتیں

ایم وی اے نے کسانوں کے لئے 3 لاکھ روپے تک کے قرضے معاف کرنے کا اعلان کیا ہے اور قرضوں کی بروقت ادائیگی پر 50 ہزار روپے کا اضافی انعام دیا جائے گا۔

Published: undefined

بےروزگار نوجوانوں کے لئے مدد

بےروزگار نوجوانوں کے لئے ایم وی اے نے ہر ماہ 4 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ گریجویٹ اور ڈپلومہ یافتہ افراد کو بھی مالی امداد دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

اس موقع پر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ مہاراشٹر کا انتخاب ملک بھر کے لئے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس انتخاب سے مہاراشٹر کی تقدیر بدلنے کا موقع ہے۔ کھڑگے نے مزید کہا کہ جب کانگریس "مہا لکشمی اسکیم" لے کر آئی تو وزیر اعظم مودی نے اس کا مذاق اڑایا، مگر اب ان کی حکومت انہی اسکیموں کی نقل کر رہی ہے۔

Published: undefined

بی جے پی پر سخت تنقید

کھڑگے نے بی جے پی کے نعرے ’بٹیں گے تو کٹیں گے‘ پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے منو سمرتی کو قبول کر کے ملک کو تقسیم کیا ہے، جب کہ اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی نے اس ملک کی یکجہتی کے لئے اپنی جان دی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined