مہاراشٹر میں اسی سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں اور اس کی تاریخ کا کبھی بھی اعلان ہو سکتا ہے۔ اس سلسلے میں مہاراشٹر حکومت لوگوں کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے بڑے بڑے فیصلے کر رہی ہے۔ اب مہاراشٹر کابینہ نے عوام کو راحت دینے کے لیے ممبئی سے جڑے 5 ٹول پلازہ ہلکی گاڑیوں کے لیے فری کر دیے ہیں۔ یہ فیصلہ نصف رات سے نافذ ہو جائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ ایکناتھ شندے کی صدارت میں ہوئی مہاراشٹر کابینہ کی میٹنگ میں کئی اور بھی اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی کابینہ نے مہاراشٹر کوشل وکاس نگم کا نام آنجہانی رتن ٹاٹا کے نام پر رکھنے کی تجویز کو بھی منظوری دے دی ہے۔ ممبئی میں داخل کرنے والے جن پانچ ٹول پلازہ پر ہلکی موٹر گاڑیوں کو چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان کے نام ہیں (1) ایرولی ٹول پلازہ، (2) واشی ٹول پلازہ، (3) دہیسر ٹول پلازہ، (4) مُلونڈ-ایل بی ایس ٹول پلازہ، (5) آنند نگر ٹول پلازہ۔
Published: undefined
کابینہ کے اس فیصلہ کی جانکاری دیتے ہوئے مہاراشٹر کے وزیر داداجی دگڈو بھوسے نے میڈیا کو بتایا کہ نصف رات کے بعد ہلکی گاڑیوں کو ٹول سے چھوٹ دے دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی میں داخل ہونے کے وقت 5 ٹول پلازہ پڑتے ہیں، جہاں پر 45 اور 75 روپے کا ٹول ٹیکس دینا پڑتا ہے۔ ہر روز یہاں سے 3 لاکھے کے قریب گاڑیاں گزرتی ہیں۔ سب ابھی ہلکی گاڑیاں یہاں سے نکلتی ہیں۔ ایسے میں حکومت نے ان لوگوں کو راحت دیتے ہوئے یہ بڑا قدم اٹھایا ہے اور آج رات 12 بجے کے بعد ہلکی گاڑیوں کو ٹول ٹیکس نہیں دینا پڑے گا۔
Published: undefined
ایم ایس آر ڈی سی نے ممبئی میں 55 فلائی اور بنائے ہیں۔ ان کی لاگت وصول کرنے کے لیے سب سے پہلے ممبئی کے داخلی دروازہ پر ٹول بوتھ بنائے گئے تھے۔ حال ہی میں شیو سینا (یو بی ٹی) کے سابق وزیر آدتیہ ٹھاکرے نے ممبئی انٹری پوائنٹس پر ٹول ٹیکس معاف کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
Published: undefined
مہاراشٹر کابینہ کے اس فیصلہ پر شیو سینا (یو بی ٹی) کے ترجمان آنند دوبے نے سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ آپ تب لے رہے ہیں جب انتخابات قریب آ گئے ہیں۔ آپ کی چالاکی کو عوام دیکھ رہے ہیں۔ صاف ہے کہ آپ پہلے سے بھی ٹول ٹیکس بند کر سکتے تھے لیکن نہیں کیا اور بڑی گاڑیوں کو ٹول کیوں دینا پڑے گا۔ جبکہ کئی سال سے آپ ٹول وصول کر رہے ہیں۔ سڑک بھی خراب رہتی ہے۔ انتخاب میں عوام آپ کو سبق سکھائیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined