تھانے (مہاراشٹر): ممبئی کے تھانے کے ڈومبیوالی میں واقع اموڈن کیمیکلز پرائیویٹ لمیٹڈ فیکٹری میں آگ لگنے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 11 ہو گئی ہے۔ ملبے سے مزید 3 لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ حکام نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔
جمعرات کو پیش آنے والے اس واقعے کے بعد ڈومبیولی اور آس پاس کے تقریباً 4 کلومیٹر کے علاقے میں سڑکوں، دکانوں اور مکانات پر جلے ہوئے کیمیکل کی تیز بو اور دھوئیں کی ایک تہہ دکھائی دے رہی تھی۔ زیادہ تر لوگوں نے بدبو سے بچنے کے لیے ماسک کا سہارا لیا۔
Published: undefined
این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف اور فائر بریگیڈ نے ریسکیو آپریشن کے ایک حصے کے طور پر ملبے سے مزید 3 لاشیں نکالیں۔ اس واقعہ میں 64 افراد زخمی ہوئے ہیں، جو ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ رپورٹ کے مطابق جمعرات کی رات آگ پر قابو پا لیا گیا تھا، تاہم ملبے تلے بڑی تعداد میں لوگوں کے دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے جمعرات کی شام دیر گئے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور کہا کہ حکومت مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے خطرناک فیکٹریوں کو دوسرے مقامات پر منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے قائد حزب اختلاف (کونسل) امباداس دانوے نے مطالبہ کیا کہ فیکٹری مالکان کے خلاف مجرمانہ قتل کے الزام میں مقدمہ درج کیا جائے اور واقعہ کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا جائے۔
Published: undefined
دانوے نے حکمراں مہایوتی حکومت پر انگلی اٹھاتے ہوئے کہا، ’’سابقہ مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت نے کم از کم 5 خطرے والی فیکٹریوں کو منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن اس کے بعد کی حکومت نے اس معاملے میں کچھ نہیں کیا۔ تھانے پولیس نے فیکٹری کے مالک ملے مہتا اور ان کی بیوی مالتی مہتا کے خلاف لاپرواہی، مجرمانہ قتل وغیرہ سے متعلق مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined