مہاراشٹر میں اس وقت سیاسی ہلچل جاری ہے۔ اجیت پوار کے ذریعہ این سی پی توڑنے کے بعد دونوں ہی گروپ خود کو اصلی این سی پی ثابت کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔ اس درمیان اجیت پوار گروپ کے سرکردہ لیڈر چھگن بھجبل کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ ’’اجیت پوار گروپ نے اچانک این سی پی توڑنے کا فیصلہ نہیں کیا، بلکہ سوچ سمجھ کر اور پوری طرح کے ساتھ ایسا کیا گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
چھگن بھجبل کا کہنا ہے کہ نائب وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف لینے سے پہلے اجیت پوار اور ان کے ساتھیوں نے ماہرین قانون سے مشورہ بھی کیا تھا تاکہ نااہل ٹھہرائے جانے سے بچ سکیں۔ یہ باتیں چھگن بھجبل نے جمعرات کے روز ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’اجیت پوار نے نائب وزیر اعلیٰ اور وزارتی عہدہ کا حلف لینے سے پہلے دو تین ماہرین قانون سے مشورہ لیا گیا تھا تاکہ حکومت میں شامل ہونے پر انھیں نااہل نہ ٹھہرایا جا سکے۔ ساتھ ہی پارٹی کے آئین اور ووٹنگ کے اصولوں پر بھی عمل کیا گیا ہے۔‘‘ اس موقع پر چھگن بھجبل نے انکشاف کیا کہ پارٹی کے پوسٹرس میں شرد پوار کی تصویر استعمال کرنی ہے یا نہیں، اس کا فیصلہ اجیت پوار اور دیگر لیڈران کریں گے۔
Published: undefined
دراصل بدھ کے روز ممبئی میں جب اجیت پوار گروپ کی میٹنگ ہوئی تو وہاں جو پوسٹر لگے تھے ان میں شرد پوار کی تصویر بھی تھی۔ اس تعلق سے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے شرد پوار نے کہا تھا کہ ان کی تصویر کا استعمال ان کی اجازت کے بعد ہی ہونا چاہیے اور صرف انہی لوگوں کے ذریعہ تصویر کا استعمال کیا جا سکتا ہے جو ان کے نظریہ کو مانتے ہیں۔
Published: undefined
بہرحال، اجیت پوار گروپ کے لیڈر چھگن بھجبل نے دعویٰ کیا ہے کہ 43-42 اراکین اسمبلی نے اجیت پوار کی حمایت میں حلف نامہ پر دستخط کیا ہے۔ بھجبل نے اجیت پوار کے ذریعہ پارٹی توڑنے کی وجہ کا بھی انکشاف کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے شرد پوار کو پہلے ہی مشورہ دیا تھا کہ انھیں اپنی بیٹی (سپریا سولے) کو پارٹی صدر بنانا چاہیے اور اجیت پوار کو مہاراشٹر کی قیادت سونپی جانی چاہیے۔ لیکن شرد پوار نے بات نہیں مانے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ بھجبل ان 9 لیڈروں میں شامل ہیں جنھوں نے اجیت پوار کی قیادت میں مہاراشٹر حکومت میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز